تھر: سندھ کے پس ماندہ ضلع تھر میں غذائی قلت اور امراض کے باعث بچوں کی اموات کا افسوس ناک سلسلہ تھم نہ سکا.
تفصیلات کے مطابق مصائب کے شکار تھرپارکر میں مزید معصوم بچے زندگی کی بازی ہار گئے.
گذشتہ تین روزمیں مٹھی اسپتال میں زیرعلاج چھ بچے دم توڑگئے، جس کے بعد رواں سال تھر میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 607 ہوگئی ہے.
واضح رہے کہ تھر پاکر میں ہونے والی ہلاکتوں کے باعث پیپلزپارٹی کی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے.
رواں سال تھر میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 607 ہوگئی ہے
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 6 دسمبر 2018 کو ضلع تھرپارکر کے شہر مٹھی کے سول اسپتال کا دورہ کیا تھا، اس موقع پر انھوں نے موقف اختیار کیا کہ مٹھی اسپتال میں جاں بحق بچوں کا تعلق تھر سے نہیں.
مزید پڑھیں: مٹھی اسپتال میں جاں بحق بچوں کا تعلق تھر سے نہیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ
مزید پڑھیں: 12دسمبرکو تھرجاؤں گا، حکومت سندھ انتظامات کرے، چیف جسٹس ثاقب نثار
یاد رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے 12 دسمبر کو تھر کے دورے کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر انھوں نے حکومت سندھ کو انتظامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تھرکے صرف اچھےعلاقے نہ دکھائے جائیں۔
رواں سال جون میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا تھا۔