یروشلم : اسرائیلی فورسز کی جانب سے تحریک حق واپسی کے تحت اسرائیلی سرحد پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے درندہ صفت فورسز کا فلسطین کے شہریوں ظلم و تشدد تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا، طاقت کے نشے میں چور اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں نے غزہ کی سرحد پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر بے دریغ گولیاں برسا دیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی افواج نے جمعے کے روز تحریک حق واپسی کے تحت اسرائیل اور غزہ کہ سرحد پر مظاہرہ کرنے والے ہزاروں فلسطینیی شہریوں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل قبضے کے خلاف گذشتہ کئی ماہ ہر جمعے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 130 سے زائد فلسطینی شہری زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرایئلی ڈیفنس فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں 25 بچے جبکہ 4 طبی امداد فراہم کرنے والا عملہ اور ایک خاتون صحافی بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہلال احمر کے اعداد و شمار کے مطابق جمعے کے روز نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ کے نتیجے میں 200 سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں، جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے خان یونس میں صیہونی فورسز کی جانب سے نہتے شہریوں کو ڈرون طیاروں کے ذریعے ہدف بنایا گیا جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوئے جن میں بیشتر کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
دوسری جانب سے دہشت گرد اسرائیلی حکام نے بیان جاری کیا ہے کہ فورسز نے صرف ان لوگوں پر ڈرون طیاروں سے بمباری کی ہے جو آتش گیر غبارے اور پتنگ اسرائیلی حدود میں پھینک رہے تھے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے سرحدی علاقے میں ہونے والے مظاہروں پر فائرنگ 30 مارچ سے اب تک 200 سے زائد فلسطینی نوجوانوں کو شہید جبکہ 22 ہزار سے زائد شہریوں کو زخمی کیا گیا ہے۔