کربلا: عراق کے جنوبی شہر کربلا میں ابتر معاشی حالات ، بے روزگاری اور حکومت کی معاشی پالیسوں کے خلاف ہونے احتجاج کے دوران فورسز کی فائرنگ سے 18 افراد جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کو کچلنے کے لیے فورسز نے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا اور مظاہرین پر سیدھی گولیاں چلائیں۔
عراقی حکام نے رات گئے سے ہونے والے ان مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران 18 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم عالمی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اموات کی تعداد 20 سے زائد ہے۔
گزشتہ ایک ماہ سے جاری ان پرتشدد مظاہروں میں جاں بحق افراد کی تعداد 250 سے تجاوز کر چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں حکومت مخالف مظاہروں میں 30 افراد جاں بحق
طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جھڑپوں کے دوران زخمی ہونے والوں کی تعداد 800 سے بھی زائد ہے جن میں بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث اموات میں اضافےکا خدشہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق ملک کے دیگر حصوں میں بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
دوسری جانب دارالحکومت بغداد میں گزشتہ شام نافذ کیے گئے کرفیو کو توڑ کر مظاہرین شہر کے مرکز میں واقع تحریر اسکوائر میں جمع ہوگئے اور بعض مظاہرین نے حکومتی تنصیبات اور امریکی سفاتخانے والے علاقے ’گرین زون‘ میں داخلے کی کوشش کی۔