اسلام آباد: وفاقی وزیر اسدعمر کا کہنا ہے کہ کرونا کی صورت حال کے باعث 7 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے جبکہ ایک کروڑ 80 لاکھ شہری بے روزگار ہوسکتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ مارچ کے وسط میں روزانہ ایک یا دو کرونا کی اموات ہوتی تھیں مگر آہستہ آہستہ اموات کی تعداد یومیہ چارسے پانچ تک پہنچی اور اب ۔پچھلےچھ روز میں روزانہ چوبیس اموات ہورہی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ نو مئی کے بعد آئندہ کی حکمت عملی سے متعلق حتمی فیصلہ اقتصادی مالیاتی کمیٹی (این سی سی) کرے گی، نومئی سے پہلے وزیراعظم کے سامنے تمام صورتحال رکھیں گے اور اُس کے بعد ہی لاک ڈاؤن سے متعلق مزید فیصلہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہرماہ چارہزار لوگ ٹریفک حادثات سے جاں بحق ہوجاتے ہیں، موجودہ صورتحال برقرار رکھی تو کرونا سے ایک ماہ میں سات سو بیس اموات ہوسکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک ماہ میں محصولات میں ایک سو اکیس ارب روپے کی کمی آئی، کرونا کی مجموعی صورتحال کی وجہ سے سات کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے جبکہ ایک کروڑ اسی لاکھ شہری بے روزگار ہوسکتے ہیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ معاشی بندشوں کے باعث غربت میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، ہمیں جوبھی فیصلے کرنے ہیں کرونا صورتحال کو مدنظر رکھ کر ہی کرنےہیں، ابھی صورتحال قابو سے باہرنہیں مگر مئی میں خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہم نے اب تک ٹیسٹنگ کی استعداد کوانیس فیصد تک بڑھا یا ہے، ہم سب کا ٹارگٹ ہے کہ صحت کے نظام کو مفلوج نہیں ہونے دینا، پاکستان اور دنیا کی صورتحال کا موازنہ بھی کررہےہیں۔