اسلام آباد : چینی اور آٹے کے بعد پاور سیکٹر اسکینڈل کی انکوائری رپورٹ میں قومی خزانے کو 100ارب کا نقصان پہنچانے کا انکشاف سامنے آگیا، کمیٹی نے آئی پی پیزمالکان سے100ارب وصولی کی سفارش کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چینی اور آٹا اسکینڈل کےبعدپاور سیکٹراسکینڈل کی انکوائری رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کردی گئی، رپورٹ میں قومی خزانے کو سالانہ 100 ارب سے زائد نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
انکوائری رپورٹ 278صفحات پرمشتمل ہے ، پاورسیکٹرپرملکی تاریخ کی پہلی رپورٹ 9رکنی کمیٹی نے تیارکی ، رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئی پی پیزمالکان نے350ارب روپے غیرمنصفانہ طورپر وصول کیے۔
کمیٹی نے پاور پلانٹس کےساتھ معاہدوں کوبھی غیرمنصفانہ قراردیا اورآئی پی پیزمالکان سے100ارب وصولی کی سفارش کردی ہے۔
رپورٹ میں ٹیرف،فیول کھپت میں خورد برد،ڈالرز میں گارنٹڈمنافع خزانے کونقصان پہنچانےکی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 15 فیصد کے بجائے پاور پلانٹس سالانہ 50تا70فیصد منافع کمانے میں ملوث ہیں۔
انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہرپاورپلانٹ کی قیمت میں 2سے15ارب اضافی ظاہرکرکےبھاری ٹیرف حاصل کیا گیا اور صرف کول پاورپلانٹس کی لاگت 30ارب روپے اضافی ظاہر کی گئی۔
.
کمیٹی نے آئی پی پیز مالکان سے واجبات اور ادائیگی کی بنیاد پر کپیسیٹی پے منٹ کا فارمولہ ختم کرنے کی سفارش کردی ہے۔