ہفتہ, فروری 1, 2025
اشتہار

’مراکش کشتی حادثہ نہیں قتل عام تھا‘ زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کا دل دہلا دینے والا ابتدائی بیان

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کی تحقیقاتی کمیٹی نے مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کے ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیے ہیں۔

تفصیلات مراکش کشتی حادثے پر 4 رکنی پاکستانی کمیٹی کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کے ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیے ہیں۔

پاکستانیوں کے ابتدائی بیانات کے مطابق مراکش کشتی حادثہ نہیں قتل عام تھا، ملزمان نے کشتی کھلے سمندر میں کھڑی کی اور تاوان مانگا، تاوان دینے والے 21 پاکستانیوں کو چھوڑ دیا گیا جبکہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ سرد موسم اور تشدد سے ہلاک ہوگئے۔

بچ جانیوالے پاکستانیوں نے تحقیقاتی کمیٹی کو بتایا کہ کشتی میں موجود افراد کو کھانے پینے کی قلت کا بھی سامنا تھا۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی، اس ریکٹ میں سنیگال، موریطانیہ اور مراکش کے اسمگلر شامل ہیں، واضح رہے کہ پاکستان کی 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم اس وقت مراکش میں موجود ہے۔

مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے 21 پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے

ڈنکی:یورپ جانے کے لیے موت کی شاہراہ سے گزرنا پڑتا ہے

یاد رہے کہ جمعرات کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔

خبرایجنسی کے مطابق 86 تارکین وطن کی کشتی 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی۔ مراکشی حکام کا کہنا ہےکہ کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے، کشتی حادثے میں 21 افرادکو بچالیا گیا ہے۔

کشتی حادثے میں جاں بحق 44 پاکستانیوں میں سے 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے۔اس کے علاوہ سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے افراد بھی کشتی میں موجود تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں