واشنگٹن: مراکش اور اسرائیل تعلقات استوار کرنے پر رضامند ہوگئے، مراکش اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ آج ایک اور تاریخی پیش رفت ہوئی ہے، ہمارے دو قریبی دوست اسرائیل اور سلطنت مراکش ایک دوسرے کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنے پر رضا مند ہوگئے ہیں، یہ مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے ایک بہت بڑی پیش رفت ہے۔
Another HISTORIC breakthrough today! Our two GREAT friends Israel and the Kingdom of Morocco have agreed to full diplomatic relations – a massive breakthrough for peace in the Middle East!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 10, 2020
میڈیا رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت مراکش اسرائیل سے باضابطہ اور مکمل سفارتی تعلقات قائم کرے گا اور تمام اسرائیلی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کھول دے گا۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق اسرائیل کو تسلیم کرنے کے عوض صدر ٹرمپ نے مغربی صحارا پر مراکش کے دعوے کو قبول کرلیا ہے۔ اس علاقے میں مراکش اور الجیریا کے حمایت یافتہ پولیساریو محاذ کے مابین دہائیوں سے جھڑپیں جاری تھیں، پولیساریو اس خطے کو ایک آزاد ریاست بنانا چاہتے ہیں تاہم اب امریکا نے اس علاقے پر مراکش کا اختیار تسلیم کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور ملک نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا، ٹرمپ کا اعلان
رواں برس اگست کے بعد مراکش چوتھا ملک ہے جس نے اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنا کا معاہدہ کیا ہے، اس سے قبل متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان، اسرائیل سے تعلقات کے معاہدے طے کرچکے ہیں۔