ٹیکساس: امریکا میں ایک ماں کو اس کے لاپتا بیٹے کی لاش کچرے کے ڈبے سے ملنے پر گرفتار کر لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے واکو سے ایک خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس نے 4 دن قبل پولیس کو رپورٹ درج کرائی تھی کہ اس کا بیٹا لاپتا ہو گیا ہے، آج اس کی لاش کچرے کے ڈبے سے ملی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون لارا سانچز نے چند دن قبل اپنے 2 سالہ بیٹے فرینکی گونزلز کی واکو کے کیمرون پارک سے گم شدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی، پولیس کو تلاش کے باوجود بچہ نہیں مل سکا، پولیس سارجنٹ کا کہنا تھا کہ خاتون نے جھوٹ بھی بولا کہ بچے نے اپنے بڑے بھائی کے ساتھ ویک اینڈ گزارا تھا۔
بعد ازاں منگل کو خاتون لارا سانچز کے بھائی نے کال کر کے پولیس کو بتایا کہ ان کی بہن لارا سانچز نے بچے کی موت کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس انٹرویو کے دوران خاتون نے قبول کر لیا کہ مئی 28 کو ہی بچہ مر گیا تھا اور صرف وہ ہی بچے کی دیکھ بھال کرتی تھی۔
خاتون نے بتایا کہ اس نے بچے کی لاش 30 مئی تک گھر میں رکھی، اس کے بعد اٹھا کر کچرے کے ڈبے میں ڈال دی، پولیس نے فوری طور پر لارا سانچز پر فرسٹ ڈگری چوٹ کا الزام لگا کر اسے جیل بھیج دیا، واکو پولیس کا کہنا تھا کہ مزید چارجز بھی جلد لگ سکتے ہیں۔
پولیس کے مطابق جب خاتون نے انھیں کال کر کے کہا تھا کہ اس کا بیٹا پارک میں سپلیش پیڈ (پانی کا پلاسٹک سے بنا پُول) سے اچانک غائب ہو گیا ہے، تو اس کا مقصد دراصل پولیس کو اصل معاملے سے گمراہ کرنا تھا، جب کہ بچہ اس دن پارک میں لایا ہی نہیں گیا تھا۔
پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابھی تک بچے کی موت کی اصل وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔