تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

کمسن بچے کے قتل میں ملوث ماں گرفتار

نئی دہلی : بھارتی پولیس 5 سالہ بچے کو قتل کرکے لاش نالی میں پھینکے کے الزام میں سگی ماں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دلی کے علاقے کھجوری خاص میں 3 روز قبل 5 سالہ بچے کی لاش ایک نالی سے برآمد ہوئی تھی، پولیس نے تفتیش اور شواہد کی روشنی میں بچے کی سگی ماں، سوتیلے باپ اور اس کے ایک رشتے دار کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ سوتیلے باپ نے کسی بات پر غصے میں آکر بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا، اس دوران اس کی لات بچے کے نازک حصے پر لگی جس سے وہ تکلیف سے بے ہوش ہوگیا، جس کے بعد ماں نے بچے کو قتل کروانے میں مدد کی۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بچے پر سوتیلے باپ کے تشدد کے وقت وہاں اس کی سگی ماں بھی موجود تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بچے کی حالت غیر ہوئی تو دونوں میاں بیوی گھبرا گئے اور یہ سوچ کر بچے کو استپال نہ لےجانے کا فیصلہ کیا کہ اگر اسپتال گئے تو مشکل میں نہ پھنس جائیں، جس پر انہوں نے بچے کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔

میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ سنگ دل ماں نے بچے کو دبوچا اور سوتیلے باپ نے اس کا گلا گھونٹا، جس کے بعد دونوں نے لاش کو ٹھکانے لگانے کےلیے رشتے دار کی مدد سے نالے میں پھینک دیا۔

نئی دہلی پولیس کے ڈپٹی کمشنر وید پرکاش سوریہ نے بتایا کہ جائے وقوعہ کے قریب لگے سی سی ٹی کیمرے سے اس بات کی تصدیق ہورہی تھی کہ لاش پھینکنے والے 3 ہیں اور ان میں سے ایک خاتون ہے لیکن ان کی شکلیں واضح نہیں ہورہی تھیں تاہم پولیس کو گاڑی میں لگے ایک اسٹیکر نے انہیں ملزمان تک پہنچایا۔

پولیس نے اسی ماڈل کی 200 گاڑیوں کی تلاش کی اور بالاخر مطلوبہ کار مل گئی جس سے وہ ملزمان تک پہنچے۔

ڈپٹی پولیس کمشنر کے مطابق ملزمان کے خلاف قتل اور جرم کے شواہد مٹانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -