تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

نومولود بچی کو جنگل میں چھوڑنے والی ماں 4 سال بعد گرفتار

امریکا میں پولیس نے خاتون کو ڈھونڈ نکالا اور گرفتار کرلیا جس نے 4 سال قبل اپنی نومولود بیٹی کو جنگل میں چھوڑ دیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا میں جارجیا پولیس نے ایک ایسی خاتون کو گرفتار کیا ہے جس پر چار سال قبل اپنی نوزائیدہ بچی کو پلاسٹک کے تھیلے میں بند کرکے جنگل میں چھوڑنے کا الزام ہے۔

اس حوالے سے فورسیتھ کاؤنٹی کے شیرف رون ایچ فری مین نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مذکورہ شیر خوار بچہ جس کو اسپتال کے عملے نے بے بی انڈیا کا نام دیا ہے اس کی جانب بچا لی گئی تھی اور وہ اس وقت صحت مند اور محفوظ جگہ پر ہے۔

بچے کی ماں 40 سالہ کریمہ جیوانی کو اس ہفتے کے شروع میں حراست میں لیا گیا تھا اور اس پر قتل کی مجرمانہ کوشش، بچوں کے ساتھ پہلے درجے کا ظلم، حملے اور لاپروائی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

فری مین نے جمعے کو خاتون کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ جیوانی ہی اس کیس کی واحد ملزمہ ہے۔

فری مین کے مطابق جب ڈی این اے کے ذریعے ہم بچے کے والد تک پہنچے تو شواہد ہمیں واپس جیوانی تک لے آئے جب کہ والد نے بتایا کہ وہ نہیں جانتا تھا کہ جیوانی حاملہ ہے۔

شیرف نے بتایا کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ جیوانی نے ایک کار میں بچی کو جنم دیا اور اسے جنگل میں پھینکنے سے قبل ملزمہ اسے لے کر کئی جگہ گئی۔ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے جس کے محرکات سمجھ نہیں سکتا۔

فری مین نے یہ بھی کہا کہ اب تک کی تحقیقات سے حاصل شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ خاتون بے بی انڈیا کے ساتھ اپنے حمل کو چھپانے کے لیے بہت کوششیں کی تھیں۔

ملزمہ کو پہلی بار عدالت میں پیش کیا گیا تو استغاثہ نے عدالت سے خدشہ ظاہر کیا کہ خاتون گواہوں کو ڈرا دھمکا سکتی ہے جس کے بعد عدالت نے اس کی ضمانت لینے سے انکار کر دیا۔

جیوانی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس کی موکلہ شادی شدہ اور اس کے تین بچے ہیں۔ عدالت نے سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی ہے۔

واضح رہے جیوانی نے نومولود بچی کو 2019 میں جنگل میں چھوڑ دیا تھا۔ 6 جون 2019 کو ایک خاندان وہاں سے گزرا تو اسے جنگل سے ہلکی ہلکی رونے اور چیخنے کی آوازیں سنائی دیں اور جب مذکورہ افراد نے فلیش لائٹ سے اطراف کی تلاشی لی تو انہیں وہاں پلاسٹک میں لپٹی ہوئی ایک بچی ملی تھی۔

Comments

- Advertisement -