پشاور: خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ڈیجیٹل کمپلیکس کی تعمیر کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر لیے گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور میں ڈیجیٹل کمپلیکس کی تعمیر کے لیے منعقدہ تقریب میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو گئے، دستخط پی سی ایس آئی آر اور کے پی آئی ٹی بورڈ حکام نے کیے، وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان اور وفاقی وزیر سائنس فواد چوہدری بھی تقریب میں موجود تھے۔
ایم او یو کے مطابق پشاور میں 20 منزلہ ڈیجیٹل کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا، کمپلیکس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک، آئی ٹی دفاتر اور آڈیٹوریم و دیگر شعبے ہوں گے، کمپلیکس میں نوجوانوں کو آئی ٹی سے متعلق تربیت دی جائے گی، ایک ہی چھت تلے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تمام امور کی سہولتیں میسر ہوں گی، 16 کنال زمین پر مشتمل کمپلیکس کی تعمیر 3 سال کے اندر مکمل ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے اس موقع پر کہا کہ خیبر پختون خوا کو اب آگے کی جانب لے کر جانا ہے، 2020 آئی ٹی کا سال ہوگا، کے پی میں مزید پالیسیاں لا رہے ہیں۔ دریں اثنا وزیر اعلیٰ کے پی اور وفاقی وزیر فواد چوہدری کے درمیان ملاقات بھی ہوئی، جس میں ملکی اور صوبے کے باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ اور ڈیجیٹل پاکستان کے لیے تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا کی ہائیر ایجوکیشن میں کافی اضافہ ہوا ہے، پاکستان کو آگے بڑھنا ہے تو سائنس ٹیکنالوجی سے ہی بڑھ سکتا ہے، پشاور اور کے پی کی معیشت آیندہ 10 سال میں تبدیل ہوگی۔ وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان میں صورت حال مستحکم ہو رہی ہے، طالبان، امریکا کامیاب معاہدے کی جانب بڑھ رہے ہیں، یہ اقدام پاکستان کو تجارت کا حب بنا دے گا، کیوں کہ دنیا کی 60 فی صد آبادی پاکستان سے ساڑھے 3 گھنٹے کی دوری پر ہے۔