ڈی آئی خان : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سراج الحق نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے پی ٹی آئی کا سارا بھانڈا پھوڑ دیا ہے، یہ کیساانصاف ہے کہ وزیراعظم کو گریبان سے پکڑ کر عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک کے وزیراعظم کو ایک دو کمپنیوں کی وجہ سے اقتدار سے نکالا گیا جبکہ لکی مروت کے پی ٹی آئی کے رہنما کی پاناما میں34کمپنیاں ہیں۔
نواز شریف کو گریبان سے پکڑ کرعدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے، یہ کیساانصاف ہے، کیا یہ انصاف ہے؟ کہاں ہیں ادارے؟ احتساب کیا صرف دوسروں کیلئے تمہارے لیے کچھ نہیں؟ انہوں نے کہا کہ قوم کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے، ادارے بھی تو کچھ انصاف سے کام لیں، صرف سیاست دانوں کا پیچھا کیا جارہا ہے، پاکستان میں عجیب سا انصاف چل رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے صوبوں میں مخالفین حکومت پر کرپشن کا الزام لگاتے ہیں جبکہ ہمارے کے پی میں وزیر ہی اپنے وزیراعلیٰ پر کرپشن کا الزام لگا رہے ہیں اور ان سے کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے، اپنا دامن گندگی سے بھرا ہوا ہے اور تم دوسروں کی بات کرتے ہو، تبدیلی کی بات کرتے ہیں صوبے میں ایک کام بھی ٹھیک سے نہیں کروا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے حکمران کہتے ہیں کہ خیبرپختونخوا میں ایک ارب درخت لگائے گئے، بتائیں تو صحیح کہ وہ ایک ارب درخت کہاں لگے ہیں؟ کمیشن کھانے کے لئے پورے پشاور کو اکھاڑ دیا گیا۔
احتساب کے ادارے صرف ایک پارٹی کو تحفظ دے رہے ہیں، آپ کی اےٹی ایمز آپ کےجیب میں ہیں،فضل الرحمان نے کہا کہ تم لوگ20ارکان کو پارٹی سے نکال کر عوام کو دھوکا دے رہے ہو، سراج الحق نے ان کا سارا بھانڈا پھوڑ دیا ہے، یہ تو بتاؤ سینیٹ الیکشن میں کس کے کہنے پرووٹ دیا تھا؟ ایسےلوگ اقتدار میں دوبارہ آگئے تو پھرکہیں گے انہیں لایا گیا ہے۔
سربراہ جے یو پی نے کہا کہ ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے تمام دینی جماعتیں اکھٹی ہوئی ہیں جو انتخابی معرکہ بھرپور طریقے سے جیتیں گی، ہوائی غباروں کی ہوا ایک سوئی چبھو کرنکالی جاسکتی ہے، ہم ان ہی ہوائی غباروں کی فرعونیت کو زمین بوس کرنے آئے ہیں۔