تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

چوہا ہے یا ہرن، لوگ پریشان، ویڈیو وائرل

ہنوئی : سائنس دانوں نے ویتنام کے جنگل میں چوہا ہرن دریافت کرلیا جس کا صرف ڈھائی کلو ہے، ماہرین جنگلی حیات کے مطابق یہ نہ ہرن ہے اور نہ ہی چوہا بلکہ دنیا کا سب سے چھوٹا کھر دار جانور ہے۔

تفصیلات کے مطابق جنگلی حیات کے ماہرین نے ویتنام کے گھنے جنگل سے ایک ایسا جانور ایک بار پھر دریافت کیا ہے جس کا جسم ہرن کی مانند اور منہ کسی چوہے جیسا ہے، اسی لیے انگریزی میں اس کا نام ماؤس ڈیئر ہے جبکہ اردو میں اسے چوہا ہرن کہا سکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ جنوبی ویتنام میں واقع ایک جنگل کا باسی ہے جہاں سے پہلے پہل یہ بیسویں صدی کی ابتدا میں دریافت ہواتھا۔

دلچسپی کی بات ہے کہ اس کا تعلق نہ تو چوہوں کی کسی قسم سے ہے اور نہ ہی یہ کسی قسم کا ہرن ہے بلکہ یہ ان سب سے الگ تھگ ایک نوع ہے جسے اس دنیا کا سب سے چھوٹا کھر دار جانور بھی قرار دیا جاتا ہے۔

یہ صرف ڈھائی کلو تک وزنی ہوتا ہے، اسے آخری مرتبہ 1990 میں اسی جنگل میں دیکھا گیا تھا لیکن پھر یہ کبھی دکھائی نہیں دیا۔

ماہرینِ جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس کا نام ان 25 جانوروں میں شامل ہے جو بظاہر معدوم ہوچکے ہیں مگر ان کے زندہ ہونے کی امید پر تلاش بھی مسلسل جاری ہے لیکن 30 سال کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ جب ویتنام ہی کے سائنسدانوں نے اس جانور کی زندہ حالت میں تصاویر لی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں نے اس جانور کی تلاش کےلیے مذکورہ جنگل میں گزشتہ 5 ماہ سے کیمرے لگائے ہوئے تھے جس کے ذریعے انہوں نے اس جانور کی 275 تصاویر بنائی ہیں جبکہ اسی جنگل کے دیگر حصّوں میں سائنس دانوں نے 29 مزید کیمرے نصب کیے ہوئے تھے جس چوہا ہرن کی 1881 تصاویر لی گئی ہیں۔

Comments

- Advertisement -