کراچی : اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 5 مئی 2025 کو ہوگا، جس میں شرح سود میں کمی کی توقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 5 مئی 2025 کو ہوگا، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد اجلاس کی سربراہی کریں گے
ٹاپ لائن ریسرچ نے مانیٹری پالیسی پر مارکیٹ سروے جاری کردیا، جس میں کہا ہے کہ مارکیٹ سروے میں 69 فیصد کی رائے میں شرح سود میں 50 بیسز پوائنٹس کمی کی توقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ شرح سود 12 فیصد پر ہے ، مارکیٹ سروے میں 31 فیصد کی رائے میں شرح سود 12 فیصد پر برقرار رہنے کی توقع کی ہے جبکہ 69 فیصد میں سے 30 فیصد کی رائے میں شرح سود 100 بیسزپوائنٹس تک کمی ہوسکتی ہے۔
سروے میں کہنا تھا کہ مرکزی بینک کے پاس دسمبر 25 تک 200 بیسز پوائنٹس تک کمی کی جگہ ہے، مالی سال 26 میں مہنگائی کی شرح 6 سے 7 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔
سروے کے مطابق خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے مثبت اثرات ہوں گے جبکہ عالمی مارکیٹ میں ڈالر انڈس گرنے کے منفی اثرات ہوسکتے ہیں تاہم بلند ترسیلات زر مالی مشکلات کم کرنے میں مدد کرے گا، مارچ 25 میں ترسیلات زر تاریخ میں پہلی بار ایک ماہ می 4ارب 6 کروڑ ڈالر موصول ہوئی ہیں۔
آئی ایم ایف نے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کو سخت مانیٹری پالیسی جارئی رکھنا چائیے، سخت مانیٹری پالیسی سے ہی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔
نئے مالی سال بجٹ میں گیس کی قیمت پر بھی اہم فیصلے ہونا ہے، 10 مارچ 2025 کو مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا تاہم سروے کے تحت جون 25 تک 95 فیصد کی رائے میں شرح سود 10 سے 12 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔
کراچی: 53 فیصد کی رائے میں رواں مالی سال مہنگائی کی اوسط شرح 6 فیصد سے کم رہے گی جبکہ گزشتہ مالی سال مہنگائی کی اوسط شرح 22 فیصد رہی تھی۔
فیچ ریٹنگ ایجنسی نے بھی پاکستان ریٹنگ بہتر کردی ہے ، فچ ریٹنگ ایجنسی کی رائے ہے کہ مالی سال 2024-25 میں مہنگائی کی اوسط شرح 5 فیصد رہے گی، سروے میں 60 فیصد کی رائے میں امریکی ڈالر 280 سے 290 کے درمیان رہے گا۔