کراچی : ایم کیو ایم نے کارکنان کی گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف کراچی پریس کلب پر دو روزہ 4 اور 5 اگست علامتی بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’دفاترپرمسلسل غیرقانونی چھاپوں، کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں، ایم کیوایم کی سیاسی سرگرمیوں پر غیراعلانیہ پابندیوں اور قائد ایم کیو ایم کے بیانات پر میڈیا میں عائد غیر آئینی پابندی کے خلاف 4 اور 5 اگست کو کراچی پریس کلب پر دوپہر ایک بجے سے مغرب تک علامتی بھوک ہڑتال کی جائے گی۔
پڑھیں : وفاق نے رینجرزکوسندھ میں اختیارات دے دیئے، دو نوٹیفکیشن جاری
ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’دو روزہ علامتی بھوک ہڑتال میں ارکان پارلیمنٹ ، مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ذمہ داران اور شہداء ، اسیر لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ شرکت کریں گے‘‘۔ علامتی بھوک ہڑتال جمعرات کو دوپہرایک بجے سے مغرب تک کی جائے گی تاہم جمعے کے روز بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا۔
ایم کیو ایم کی جانب سے وکلاء، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے شرکت کی اپیل کی گئی ہے تاہم ایم کیو ایم نے سماجی تنظمیوں اور صحافی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس ضمن میں اپنی آواز بلند کرتے ہوئے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔
مزید پڑھیں : الطاف حسین کی تقریرپرپابندی، ایم کیوایم کی بھوک ہڑتال
دوسری جانب وفاقی وزارت داخلہ نے رینجرز کے خصوصی اختیارات اور قیام میں توسیع کے حوالے سے سندھ حکومت کے خط کو من وعن تسلیم کرتے ہوئے دو نوٹیفکشن جاری کیے ہیں۔
جس کے مطابق رینجرز کے قیام میں ایک سال کے قیام کی مدت میں اضافہ کیا گیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ’’اندرون سندھ میں رینجرز صرف پولیس کی معاونت کے لیے موجود رہے گی‘‘ تاہم دوسرے نوٹیفکشن میں کہا گیا ہےکہ رینجرز کراچی کے کسی بھی علاقے میں سیاسی اور سرکاری دفاتر میں کارروائی کی مجاز ہوگی اور گرفتار کیے گیے ملزمان کو 90 روز رکھنے کا اختیار حاصل ہوگا۔