لندن : ایم کیو ایم کے بانی کو لندن میں گرفتار کرلیا گیا، اسکاٹ لینڈیارڈ نے گرفتاری کی تصدیق کردی ہے، بانی ایم کیو ایم کو نفرت انگیز تقاریر پر گرفتار کیا۔
تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بانی ایم کیو ایم کو گرفتار کرلیا ، آج صبح 8 بجے ان کےگھر پر چھاپہ مار کر انھیں حراست میں لیاگیا، گرفتاری کے بعد انھٰیں مقامی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ، نارتھ لندن میں چھاپے میں15 پولیس افسران نے حصہ لیا۔
نارتھ لندن میں بانی ایم کیوایم کےگھرکی تلاشی لی جارہی ہے، بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری ممکنہ طور پر 2016 کی نفرت انگیز تقریر پر کی گئی، نفرت پھیلانے کے جرم میں 6ماہ سے 3 سال تک کی سزاہوسکتی ہے۔
اسکاٹ لینڈیارڈ کی گرفتاری کی تصدیق
اسکاٹ لینڈیارڈ نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ایم کیوایم کے ایک شخص کونفرت انگیزتقاریر پرگرفتار کیا ہے، گرفتارشخص کوساؤتھ لندن کےپولیس اسٹیشن میں رکھاگیاہے اور تفتیش کے دوران افسران پاکستانی حکام سے رابطے میں رہے، تفتیش کی نگرانی انسداد دہشت گردی حکام تفتیش کر رہے ہیں۔
Man arrested in connection with speeches https://t.co/55KrQhXPM3 pic.twitter.com/B4VBo3EEK0
— Metropolitan Police (@metpoliceuk) June 11, 2019
اسکاٹ لینڈیارڈ سے کراچی ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ کا رابطہ
ذرائع کے مطابق اسکاٹ لینڈیارڈ سے کراچی ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے رابطہ کیا، ایف آئی اے نے ملزم کو حوالے کرنے سے متعلق شواہد سے آگاہ کیا، ایف آئی اے کی 3 رکنی ٹیم کی لندن روانگی کے لیے تیار ہے ، ایف آئی اے کومحکمہ داخلہ کے جواب کا انتظار ہے۔3
یاد رہے اگست 2016 میں کراچی پریس کلب کے باہر قائد ایم کیو ایم کی جانب سے پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی، جس کے بعد مظاہرین نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کر کے دفتری املاک کو شدید نقصان پہنچایا اور دفتر میں موجود اسٹاف کو بھی زدکوب کیا تھا۔
بعد ازاں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا ’’ایم کیو ایم سے منسلک برطانوی شہری کی تقریر کا مکمل متن حاصل کرلیا ہے، جس کا ترجمہ کیا جارہا ہے تاکہ برطانوی قوانین کی روشنی میں اس حوالے سے کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔
ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا تھا کہ ’’اشتعال انگیز تقریر کے بعد برطانیہ اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کئی افراد نے بذریعہ خطوط اور کالز اپنی شکایات درج کروائیں تھیں جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا‘‘۔
مزید پڑھیں : حکومت کا بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، برطانیہ سے جلد رابطہ متوقع
حکومتی سطح پر رابطے کے حوالے سے اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’22 اگست کے حوالے سے پاکستان سے مکمل رابطے میں ہیں اور تقریر کا ترجمہ ہونے کے بعد اس کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے گا‘‘۔
خیال رہے جنوری 2019 میں وزارتِ داخلہ نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، جس کے بعد حکومت ان کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ سے جلد رابطہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق بانی ایم کیو ایم کے خلاف 200 سے زائد مقدمات کا ریکارڈ برطانیہ بھجوایا جائے گا، شبہ ہے ایم کیو ایم کے دور رہنے والے رہنماؤں کو بانی ایم کیو ایم قتل کرا سکتے ہیں۔
واضح رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب لندن پولیس ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں چھ دسمبر دوہزار بارہ کو متحدہ کے دفتر پہنچی اور چھاپے کے دوران، لاکھوں پاؤنڈ برآمد کیے۔
بعد ازاں اٹھارہ جون 2013 کو لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر کی تلاشی کے دوران اُن کی رہائش گاہ سے غیر قانونی خطیر پاؤنڈ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ایم کیو ایم کے قائد اپنے گھر سے برآمد ہونے والی رقم کے قانونی ہونے پراسکاٹ لینڈ یارڈ کو تسلی نہیں کراسکے تھے، جس کے بعد اسکارٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور قائد ایم کیو ایم 4 دن زیر حراست بھی رہے اور پھر طلبی پر پولیس اسٹیشن بھی حاضرہوتے رہے تھے۔
تاہم 2016 مین اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین سمیت دیگر رہنماؤں محمد انور، سرفراز مرچنٹ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ناکافی شواہد کی بنیاد پر ختم کردیا تھا۔