کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کے اختتام پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنماوں نے ملاقات کو مثبت قراردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سید مراد علی شاہ سے ایم کیو ایم کے وفد نے وزیر اعلیٰ ہاﺅ س میں ایک اہم ملاقات کی ہے،ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے کنورنوید،خواجہ اظہار الحسن ،سید سردار احمد اورپیپلز پارٹی کی جانب سے نثار کھوڑو،مولا بخش چانڈیو اور مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کے لاپتہ ہونے،ماورائے عدالت قتل،دفاترپرچھاپے اورسیاسی سرگومیوں پر غیر اعلانیہ پابندی سمیت دیگرامورپربات چیت کی گئی۔
اس موقع پروزیر اعلیٰ سندھ سید مرا د علی شاہ نے ایم کیو ایم کے وفد سے بھوک ہڑتالی کیمپ ختم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے متحدہ کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اسی سے متعلق : مذاکرات کے لیے ایم کیو ایم کا وفد وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچ گیا
ایم کیو ایم رہنما کنورنوید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ماورائےعدالت قتل کارکنان کی تحقیقات کرانے اوراسیرکارکنان کو کورٹ میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کیوں کہ مراد علی شاہ سندھ آپریشن کے نئے کپتان ہیں ہمیں امید ہے وہ ہماری شکایات کا ازالہ کریں گے
بھوک ہڑتال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کنورنوید جمیل کا کہنا تھا کہ ابھی وزیراعلیٰ سندھ نے ہماری ابتدائی گذارشات کو بہ غور سنا ہے جب کہ دیگر 20 نکات پر تفصیلی غور کے لیے وقت مانگا ہے جس سے قبل ایم کیو ایم کے بھوک ہڑتال کے خاتمے کا جواز قبل ازوقت ہے۔
اس موقع پرسندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراور ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے بھی میڈیا سے بات کی انہوں نے بتایا کہ ایک دودن میں سندھ حکومت اپنے اقدامات سے آگاہ کرے گی ہمیں وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزآپریشن پرکمیٹی بنانے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔