ایم کیو ایم پاکستان نے بجلی کے زائد بلوں کے خلاف یکم ستمبر کو تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے تاجروں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم یکم ستمبر کو ہڑتال کے اعلان کی بھرپور حمایت کرتی ہے، صرف شٹرڈاؤن نہیں ہم کارکنوں کے ساتھ سڑکوں پر ہوں گے۔
فاروق ستار نے کہا کہ بلوں میں 13 سے زیادہ ٹیکسز لیے جارہے ہیں، بلوں میں ریڈیو ٹیکس بھی لیا جارہا ہے، پانی، بجلی، گیس آئے نہ آئے بل آئے گا، کچرا نہ اٹھے لیکن ٹیکس دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام پر مہنگائی کے بم مارے جارہے ہیں، سول نافرمانی کی تحریک شروع ہوگئی ہے، عوام نے معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیے تو کوئی نہیں روک سکے گا۔
فاروق ستار نے کہا کہ صرف ایک بار بل ادا نہ کرنے پر ٹمبر مارکیٹ میں بجلی کاٹنے آگئے، اگست میں معاہدہ کیا کہ صرف دو گھنٹے بجلی بند ہوگی آج کراچی میں گھنٹوں بجلی بند ہورہی ہے، کنکشن کاٹنے سے پہلے ڈیفالٹر قرار دینا چاہیے تھا، ہفتے کا نوٹس دینا چاہیے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ کے الیکٹرک قانون ہاتھ میں لے گا تو ہم بھی لیں گے، وہ ایک ایف آئی آر کٹوائیں گے ہم 100 ایف آئی آر کٹوائیں گے، اب ایم کیو ایم نے مداخلت کردی ہے تو ایف آئی آر بھی واپس ہوگی بجلی بھی بحال ہوگی۔
فاروق ستار نے کہا کہ آج ایم کیو ایم کا وفد تاجروں کے ساتھ کے الیکٹرک کے دفتر جائے گا، آج یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے گا۔