کراچی: حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ کے آٹھ اضلاع کی مختلف نشستوں پرانتخابات ملتوی کرنے کی مخالفت کردی۔
الیکشن کمیشن نے متنازعہ حلقہ بندیوں والے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کرانے یا نا کرانے کا صوابدیدی اختیارآج ہی سپریم کورٹ کی جانب سے حاصل کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے فوری اجلاس طلب کیا جس میں سندھ کے 81 یونین کونسلوں ، 15ٹاؤن کمیٹیوں اورچار میونسپل کمیٹیوں میں ہونے والے انتخابات ملتوی کردئیے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انتخابات سے ایک رات قبل سندھ کی مخصوص یونین کونسلوں میں انتخابات ملتوی کرناانتہائی متنازعہ عمل ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے بلدیاتی انتخابات کی ملتوی کا اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے کیا۔
Extremely controversial decision to postpone LB elections in certain UCs ,predominantly in Sindh, the night before the election.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 18, 2015
.
دوسری جانب سندھ کی دوسری بڑٰی جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے متنازعہ حلقہ بندیوں والے علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کوملتوی کرنے کے عمل کو سراہا ہے۔
ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کا کہناتھا کہ متنازعہ حلقہ بندیاں پیپلز پارٹی کی جانب سے ووٹ بنک تقسیم کرنے کی سازش ہے، ووٹرز کو حقِ رائے دہی سے محروم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
رابطہ کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ انتخابات ملتوی کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ خوش آئند ہے۔