کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فیصل سبزواری نے الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں انتخابات کے نتائج پر تحفظات ہیں۔
فیصل سبز واری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 کی بہ جائے سادہ کاغذ پر نتیجہ لکھ کر دیا جا رہا ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ چار پانچ حلقوں کے ہمارے پولنگ ایجنٹس نے ووٹوں کی گنتی کے عمل میں بھی بے قاعدگی کی شکایات کی ہیں۔
فیصل سبزواری نے کہا ’ہمیں کہا جا رہا ہے کہ تصدیق شدہ نتائج نہیں دے سکتے.‘ ہمارا مطالبہ ہے کہ نتائج سادہ کاغذ پر نہیں بلکہ فارم 45 پر دیے جائیں۔
انھوں نے کہا کہ جن پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی عملہ ہمیں آفیشل نتائج فارم 45 پر نہیں دے گا وہاں ہم دھرنا دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
جن پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی عملہ ہمیں آفیشل نتائج فارم 45 پر نہیں دینگے وہاں ہم دھرنا دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں
— Faisal Subzwari (@faisalsubzwari) July 25, 2018
فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ انھیں این اے 243 اور این اے 249 سے اطلاعات ملی ہیں کہ ان کے پولنگ ایجنٹوں کو متعدد پولنگ اسٹیشنز سے انتخابی عملے نے باہر نکالا۔
الیکشن 2018: غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کا سلسلہ جاری
رہنما ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان واقعات کا نوٹس لیں، کیا یہی وہ شفاف انتخابات ہیں، انھوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں میں بھی پری پول دھاندلی کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور پریزائڈنگ افسران الیکشن کمیشن آف پاکستان کے قواعد کے مطابق این اے 253، 256، 226، 227 اور 239 کے نتائج فارم 45 پر دیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔