کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے کارکنان اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے دہشت گردوں کے جسمانی ریمانڈ میں پانچ روز کی مزید توسیع کردی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم لندن اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے مبینہ دہشت گردوں کو شاہد شوٹر، ماجد اور عادل انصاری جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان نے دورانِ تفتیش کراچی میں دہشت گردی کے منصوبوں کا اعتراف کیا، ملزمان نے یہ بھی بتایا کہ اُن کا تعلق ایم کیو ایم لندن کے خطرناک گروپ سے ہے جو دہشت گردی کی کارروائیاں کرتا ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے ایک بار پھر جے آئی ٹی کی استدعا کی اور بتایا کہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کو گرفتار کرنا ضروری ہے، نیٹ ورک کے لیے کام کرنے والے دیگر ملزمان کراچی میں ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے لیے کون کام کررہا ہے؟ ہوشربا انکشافات
تفتیشی افسر نے عدالت سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے جج نے منظور کرتے ہوئے ملزمان کے ریمانڈ میں مزید پانچ روز کی توسیع کردی۔
قبل ازیں 26 مارچ کو ہونے والی سماعت میں پولیس نے تفتیشی رپورٹ پیش کی تھی جس میں ملزمان کے اعترافی بیانات شامل تھے۔
پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں گرفتار ہونے والے ملزمان نے کراچی میں دہشت گردی کے منصوبے اور کی جانے والی کارروائیوں کا اعتراف کیا۔
پولیس رپورٹ میں ملزمان نے اعتراف کیا تھا کہ ایم کیو ایم لندن کا گروپ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کرتا ہے، محمود صدیقی نامی شخص کو بھارتی ایجنسی ماہانہ رقم فراہم کرتی ہے پھر یہ رقم کراچی میں موجود ایم کیو ایم لندن کے دہشت گردوں کو بھیجی جاتی ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگانے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) ضروری ہے کیونکہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کرنا ضروری ہے۔