کراچی: ایم کیو ایم پاکستان سندھ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں اکیس جنوری کو متحدہ لندن کے ہونے والے جلسے پر غور و خوض کے بعد کھل کر مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی کی سیاسی صورتحال میں ہونے والی متوقع تبدیلیوں کے پیش نظر پارلیمانی ممبران کا اجلاس طلب کیا، جس میں اراکین سے مشاورت کے بعد قیادت نے 21 جنوری جلسے سے متعلق غور کیا گیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے اکیس جنوری کو ہونے والے متحدہ لندن کے جلسے کی کھل کر مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پڑھیں: ’’ استحکام پاکستان ریلی، بانی ایم کیو ایم بھی خطاب کریں گے، ندیم نصرت ‘‘
پی آئی بی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں تمام اراکین کو پابند کیا گیا کہ وہ 21 جنوری کے جلسے سے متعلق مکمل خاموشی اختیار کریں اور آپس میں ایک دوسرے سے رابطے میں رہیں۔
یاد رہے متحدہ کے کنونیئر ندیم نصرت اور پاکستان قومی موومنٹ کے چیئرمین اقبال کاظمی نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکیس جنوری کو استحکام پاکستان ریلی کے انعقاد کا اعلان کیا تھا، یہ ریلی عائشہ منزل سے شروع ہوکر مزار قائد (نمائش) پر اختتام پذیر ہوگی۔
مزید پڑھیں: ’’ ایم کیو ایم ایک تھی اور ایک ہی رہے گی، فاروق ستار ‘‘
ندیم نصرت نے اعلان کیا تھاکہ ’’ریلی کے اختتام پر دونوں جماعتوں کے رہنماء خطاب کریں گے جبکہ متحدہ کے بانی بھی ریلی کے شرکاء سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کچھ اہم اعلانات بھی کریں گے‘‘۔