کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ فاروق ستار سے ایم کیو ایم پاکستان کو ختم کرنے کا معاہدہ ہوا تھا اگر میں نے کوئی غلط بات کی تھی تو وہ مجھے فون کر لیتے,، ہمارے پاس آنے والے اراکین اب استعفے نہیں دیں گے، ایم کیو ایم پاکستان قومی سلامتی کا مسئلہ ہے جسے دفن کرنا ضروری ہے۔
وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کررہے تھے، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ معاہدہ کے مندرجات میں یہ بات واضح ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کو ختم کر کے نئی جماعت تشکیل دینا ہے اگر میں نےکوئی غلط بات کی تھی توفاروق ستارمجھے فون کرلیتے.
ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگر فاروق ستار مجھے سے رابطہ کرتے اس کی تسلی کے لیے اپنے الفاظ واپس لے لیتا ہے اور ان کی تسلی کے لیے دوبارہ پریس کانفرنس کر کے الفاظ واپس لینے کا بات کر لیتا لیکن فاروق بھائی نے ایسا کچھ نہیں کیا کیوں کہ اُن کی جماعت میں اندرونی مسئلہ ہے.
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات کا سب کو پتہ نہیں ہے سینیٹر میاں عتیق کا معاملہ ہو، ارم عظیم فاروقی ہیں یا سلمان مجاہد بلوچ ہوں ان کے درمیان ٹوٹ پھوٹ اور گروپ بندی صاف نظر آتی ہے یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا اور مضحکہ خیز مطالبہ سامنے آیا کہ ان حلقوں میں اتحاد ہوگا جو ایم کیو ایم کے حلقے نہیں
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے غلط بیانی فاروق ستار نے خود کی جب انہوں نے کہا کہ اس اتحاد میں ایم کیو ایم حقیقی اور مہاجر اتحاد تحریک بھی شامل ہوں گی لیکن جو معاہدہ سامنے آیا ہے اس میں آپ نے دیکھ لیا ہوگا کہ نہ تو ایم کیوایم حقیقی کا نام ہے اور نہ ہی مہاجر اتحاد کا نام لکھا ہوا ہے
حماد صدیقی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میری ان سے ملاقات کو چند ماہ ہوچکے ہیں گو کہ حماد صدیقی میرا کارکن نہیں ہے لیکن میں بانی ایم کیو ایم اور فاروق ستار کی طرح اس سے قطع تعلق نہیں کرسکتا کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ وہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث نہیں.
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ حماد صدیقی کی گرفتاری کا میڈیا کے ذریعے پتہ چلا ہے میں حماد کو بے گناہ سمجھتا ہوں اور اگر پاکستان میں اس کا فیئرٹرائل نہین ہوتا تو میں جو ممکن ہو سکا کروں گا اور اسی طرح جب بلوچستان کی طرح کراچی کے لوگوں کو بھی ایک بار معاف کر کے دیکھا جائے.
انہوں نے کہا کہ وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہے اور کئی لوگ پائپ لائن میں ہیں جو جلد پی ایس پی میں شامل ہوں گے اور اگر ایم کیو ایم پاکستان کے سارے نمائندے ااستعفیٰ دے دیں تو ہم الیکشن لڑنے کو تیار ہیں کیوں کہ اب ہم نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے آنے والے اراکین اسمبلی کے استعفے نہیں دیئے ہیں.
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میری دعا ہے کہ گرفتاریاں اور چھاپے بند ہوجانے چاہیئے اور اسی طرح لاپتا افراد کے ملنے کا سلسلہ بھی کتم ہوجائے اور عوام کو بھی یہ بات سمجھ آجائے کہ ان کے ساتھ کیا ہوا اور کیا ہونے جا رہا ہے.
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔