تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

الیکشن سے پہلے کسی سے اتحاد نہیں کریں گے، مصطفیٰ کمال

متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ الیکشن سے پہلے کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، ہمارے بائیکاٹ کی خیرات میں کوئی میئر بنا تو کوئی مسئلہ نہیں۔

یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15 سال سے کراچی کو پانی کا ایک اضافی قطرہ نہیں دیا گیا، پیپلزپارٹی تعصب کا مظاہرہ کرتی ہے، کیا ہم اپنی نسل کشی کراتے رہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ایم کیوایم الیکشن سے پہلے کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی تاہم الیکشن کے بعد جس پارٹی کو مینڈیٹ ملے گا اس سے بات ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمارے ساتھ کیے گئے کسی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا، سب کو نظر آرہا ہے کہ اب سندھ حکومت سے جان چھڑانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

سابق سٹی ناظم نے کہا کہ کوٹہ سسٹم نافذ ہے لیکن کراچی کے شہریوں کو پھر بھی نوکریاں نہیں مل رہیں، سندھ حکومت نے5لاکھ نوکریوں میں کراچی اور حیدرآباد کے شہریوں کو نظرانداز کیا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایک نیا اسکول نہیں بنایا گیا، شہریوں کو بجلی بھی نہیں ملتی، پیپلز پارٹی صوبے میں اختیارات نچلی سطح تک دینے کو تیار نہیں، پیپلزپارٹی کی حکومت کو اب تک 15ہزار ارب روپے مل چکے ہیں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیوایم کی وجہ سے کراچی کی گنتی میں56لاکھ لوگوں کا اضافہ ہوا،
ایم کیوایم حکومت کا حصہ ہے اس لیے مردم شماری میں گنتی بڑھی، ایم کیوایم کو صوبائی حکومت کیلئے گروی رکھا جائے گا تو ملک کو نقصان ہوگا۔

ایک سول کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اس ملک کا نظام ناکام ہوچکا ہے اور ملک میں مزید صوبوں کی ضرورت ہے، ہم شاہد خاقان کی اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ یہ نظام نہیں چل سکتا۔

متحدہ رہنما نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے ارکان اپوزیشن بنچز پر بیٹھے ہیں، ہم شکوے ریاست سے ہی کریں گے اقوام متحدہ تو نہیں جاسکتے، ملکی معیشت ایسی نہیں کہ حکومت ختم ہونے سے4ہفتے پہلے باہر آجائیں، کراچی کے3کروڑ لوگ بھیڑ بکریاں نہیں اس لیے ریاست کو آواز لگا رہا ہوں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم علیحدہ صوبےکا مطالبہ نہیں کررہے بلکہ پیپلزپارٹی ہم سے یہ مطالبہ کروا رہی ہے،اس کی زیادتیوں کی وجہ سے ہی الگ صوبے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، سندھ حکومت انصاف کرتی تو صوبے کا مطالبہ سامنے نہیں آتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم الیکشن سے پہلے کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی، الیکشن کے بعد جس پارٹی کو مینڈیٹ ملے گا اس سے بات ہوسکتی ہے، ایم کیوایم آئین میں کچھ ترامیم چاہتی ہے ہمارا ڈرافٹ تیار ہے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی طرح میئر کا محکمہ بھی آئین میں لکھوانا چاہتے ہیں۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ جس طرح این ایف سی ایوارڈ دیا جاتا ہے اسی طرح پی ایف سی ایوارڈ بھی دیا جائے، نچلی سطح کے لیے فنڈز کی رقم وزیراعلیٰ کو نہیں بلکہ براہ راست نچلی سطح پر دینے چاہییں۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ آئینی ترمیم کی تجویز دیں گے جب تک لوکل باڈی الیکشن نہ ہوں ایم پی ایز کےالیکشن بھی نہ ہوں، اس آئینی ترمیم پر جو بھی ہمارا ساتھ دے گا ایم کیوایم اس کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

Comments

- Advertisement -