کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے کہا ہے کہ کچھ سیاسی افراد تجاوزات مہم پر اپنی سیاست چمکا رہے ہیں.
ان خیالات کا اظہار میئر کراچی وسیم اختر ، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنماؤں نے اپنی پریس کانفرنس میں کیا۔
وسیم اختر نے کہا کہ نالوں، پارکس، فٹ پاتھ سے تجاوزات ختم کرانے کا مینڈیٹ ہمیں ملا تھا، تجاوزات کے نام پرہم نے آج تک ایک گھر نہیں توڑا، کسی کا گھرٹوٹ رہا ہے یا نوٹس مل رہے ہیں، تو کے ایم سی کا کوئی تعلق نہیں.
وسیم اختر نے کہا کہ یہ سب کام ایس بی سی اے اورکے ڈی اے کر رہے ہیں،1470 دکانیں پہلے فیز میں بیلٹ کے ذریعے متاثرہ افراد کو دیں گے، وعدہ ہے کہ تجاوزات آپریشن سے متاثر ہونے والے شہریوں کو متبادل جگہ ضروردیں گے.
میئرکراچی کا کہنا تھا کہ تاجربرادری چاہتی ہے کہ کراچی کی اصل شکل سامنے آئے، کسی گھر کو بنانے میں خلاف ورزی ہوئی ہے، تو قانون کے مطابق حل کیا جائے، ایس بی سی اے گھر توڑنے اور نوٹس بھیجنے کا کام کر رہا ہے، لوگوں کو بے گھر کیا گیا تو فوری مستعفیٰ ہوجاؤں گا.
مزید پڑھیں: تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
انھوں نے کہا کہ ہم گھر توڑنے اور نوٹسز ملنے کے خلاف عدالتوں میں جائیں گے، ماضی میں شہریوں کو بےوقوف بنا کر غیرقانونی زمینیں فروخت کی گئیں، عدلیہ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ انسانی بنیاد پراس معاملے کو دیکھیں.
چیف جسٹس میئر کے اختیارات کے معاملے کو بھی دیکھیں: خالد مقبول صدیقی
اس موقع پر وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں تجاوزات سے متعلق فیصلہ دیا تھا، میئرکراچی وسیم اختر نے اس حوالے سےاپنی ذمہ داری نبھائی،مگر میئر کے اقدامات پر ایسے ادارے نے کام شروع کردیا، جو ان کے ماتحت نہیں.
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وسیم اختر نے اب تک ایک گھر تو کیا کسی جھگی کو بھی ہاتھ نہیں لگایا، کسی ایسی مہم کا حصہ نہیں بنیں گے، جس میں کسی کو بے گھرکیا جائے، زبردستی بے گھر کرانے کی کوشش کی گئی تو میئر کراچی استعفی دے دیں گے.
انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ میئر کے اختیارات کے معاملے کو بھی دیکھیں، ماسٹر پلان کے ڈی اے اور میئرکراچی کے پاس ہونا چاہیے، شہر چلانے کے انتظامات منتخب نمائندوں کے پاس ہونا چاہیے، کراچی کی اصل آبادی کو مردم شماری میں نہیں دکھایا گیا.