کراچی : متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے ترجمان نے مسجد و امام بارگاہ شاہِ کربلا میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے تلاشی کے دوران حرمت کا پاس نہ رکھنے پرگہری تشویش کااظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں ایم کیوایم (پاکستان ) کے ترجمان نے کہاکہ مسجد و امام بارگاہ کے منتظمین کے مطابق آج صبح قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کچھ اطلاعات کی بنیاد پر وہاں قائم مختلف دفاتر کی تلاشی لی تاہم مسجد و امام بارگاہ میں عبادات کیلئے قائم حصوں کی تلاشی کے دوران وہاں کے تقدس کو پیش نظر نہیں رکھا گیا جس پر اہل تشیع برادری میں شدید غم و غصہ پایاجارہا ہے۔
اسی سے متعلق : پٹیل پاڑہ قتل کیس: پی پی رہنما فیصل رضا عابدی گرفتار
ترجمان نے مزید کہاکہ دو روز قبل سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی اور آج صبح علامہ مرزا یوسف حسین کی گرفتاریوں پر بھی اہل تشیع برادری میں شدید اضطراب پایاجارہا ہے اور ایم کیوایم (پاکستان ) بھی ان واقعات پر گہری تشویش رکھتی ہے،اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس امرکو یقینی بنائیں کہ فرقہ وارانہ دہشت گردی کے خلاف کی جانیوالی کاروائیوں سے یہ تاثر نہ ابھرے کہ یہ محض ایک فریق کے خلاف کی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : قانون نافذ کرنے والےاداروں کی کارروائی،علامہ مرزا یوسف زیرحراست
ایم کیو ایم (پاکستان) کے ترجمان نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ مسجد وامام بارگاہ شاہ کربلا کی بے حرمتی کی شکایات کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھاجائے اور اس واقعہ کی شفاف تحقیقات میں اہل تشیع برادری کے اطمینان کو بھی پیش نظر رکھاجائے۔
ترجمان نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی اور علامہ مرزا یوسف حسین کو بھی اپنی بے گناہی ثابت کرنے کا موقع دیاجائے اور اہل تشیع برادری پر ہونے والے حملوں میں ملوث افراد کو بے نقاب کرکے انہیں جلد از جلد قانون کی گرفت میں لایاجائے۔