کراچی : ایم کیو ایم (پاکستان) اور تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات ترمیمی بل 2017 کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلینج کردیا ہے.
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم (پاکستان) اور تحریک انصاف نے سینیٹ سے پاس کیئے گئے انتخابی اصلاحات بل کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے.
درخواست گذاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ بل آئین کے منافی بل ہے جس کے ذریعے ایک نا اہل اور سزا یافتہ شخص بھی پارٹی کا سربراہ نہیں سکتا ہے یہ ترمیم صرف نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا سربراہ بنائے رکھنے کے لیے پاس کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حکومت نے بائیس ستمبر کو سینیٹ میں بل پیش کیا اور اکثریت رائے سے اس وقت بل منظور کرالیا جب بیشتر اراکین جمعہ کی نمازمیں مصروف تھے جب کہ سینیٹر میاں عتیق کے ووٹ کے باعث اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود بل ایک ووٹ کی برتری سے منظور ہوگیا.
اسی طرح آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں میں بھی وفاقی حکومت یہ بل پاس کروانے میں کامیاب ہو گئی ہے جس کے بعد بل صدر پاکستان کے جائے گا اور ان کے دستخط کے بعد یہ ایکٹ لاگو ہوجائے گا.
یاد رہے پاناما پیپرز کیس میں تحقیقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا اقامہ سامنے پر سپریم کورٹ نے انہیں نااہل قرار دیتے ہوئے نیب میں ریفرنسز بھیجنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے عہدے کے لیے نااہل ہوگئے تھے اور آئین کے مطابق عدالت سے نااہل قرار دیا شخص کسی بھی جماعت کی سربراہی نہیں کرسکتا.
چنانچہ مسلم لیگ (ن) نے محض نواز شریف کو پارٹی سربراہ برقرار رکھنے کے لیے آئین میں ترمیم کا فیصلہ کیا اور انتخابی اصلاحات میں ترمیم کراکے عدالت سے سزا یافتہ شخص کی پارٹی قیادت جاری رکھنے کی راہ ہموار کردی.