کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پاک کالونی اورشاہ فیصل کالونی میں ایم کیوایم کے چار کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیام امن کے نام پر جاری آپریشن مکمل طورپرایم کیوایم کرش آپریشن کی شکل اختیارکرچکا ہے۔
اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ آج صبح پاک کالونی کے علاقے میں بھی رینجرزنے ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور پاک کالونی یوسی 6 سے تعلق رکھنے والے تین کارکنوں حیدرعلی ولد ہاشم علی ، عابد شیخ ولد معین الدین اورعمران عزیز ولد عزیزاحمد کو ان کے گھروں سے گرفتارکرلیا۔
تینوں گرفتار شدگان کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے اوران کے اہل خانہ کو کچھ نہیں بتایا جارہا ہے کہ انہیں کیوں گرفتارکیا گیا ہے اورکہاں رکھا گیا ہے۔
اسی طرح شاہ فیصل کالونی میں سادہ لباس میں ملبوس سرکاری اہلکاروں نے یوسی 7 سے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے کارکن نوید علی بیگ ولد ارشد علی بیگ کواس وقت گرفتار کرلیا جب وہ علاقے میں واقع اللہ والی مسجد سے نماز ادا کرکے باہر نکل رہے تھے۔
رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قیام امن کے نام پر جاری آپریشن مکمل طورپرایم کیوایم کرش آپریشن کی شکل اختیارکرچکا ہے جس کے تحت روزانہ شہرکے مختلف علاقوں سے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کوگرفتارکیا جارہا ہے اورگرفتاری کے بعد اسٹیبلشمنٹ کی کرمنلائزیشن پالیسی کے تحت ایم کیوایم کے تمام گرفتارکارکنوں کو ٹارگٹ کلر، دہشت گرد کے طورپر پیش کیا جارہا ہے اوران کاتعلق عسکری ونگ سے ظاہرکیا جارہا ہے اورانہیں جھوٹے مقدمات میں ملو ث کیا جارہا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر واضح الفاظ میں کہتے ہیں کہ ایم کیوایم میں کسی قسم کاکوئی عسکری ونگ نہیں اوریہ ساراپروپیگنڈہ ایم کیو ایم اوراس کے کارکنوں کو بدنام کرنے اوران کا امیج خراب کرنے کیلئے کیا جارہا ہے جس کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور ان کی جبری گمشدگیوں کاسلسلہ بند کیا جائے اورگرفتارکارکنوں کو فی الفوررہا کیا جائے۔