کراچی: گورنر سندھ کی تبدیلی کی اطلاعات پر ایم کیو ایم نے سخت ردعمل سامنے دیتے ہوئے بڑا فیصلہ کرلیا اور واضح کیا مشاورت کے بغیر تبدیلی معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کی تبدیلی کی اطلاعات پر ایم کیو ایم کا سخت ردعمل سامنے آگیا ، گورنر سندھ کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر ڈاکٹر فاروق ستار نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں پارٹی موقف دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے گورنر صرف کامران ٹیسوری ہیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم میں کامران ٹیسوری کے علاؤہ گورنر شپ کے لیے کوئی نام زیر غور نہیں ، جب نام زیر غور نہیں تو وفاق کو کوئی نام گورنر شپ کے لیے دینے کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔
انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم وفاقی حکومت کی اتحادی ہے اور مشاورت کے بغیر تبدیلی معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، کامران ٹیسوری کے لیے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وہ بہترین کام کررہے ہیں اور ایم کیو ایم ان سے مطمئن ہیں۔
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری وفاق اور صوبے کے درمیان بہترین رابطے کا کردار ادا کررہے ہیں ، سیاسی بندر بانٹ میں گورنر سندھ کی تبدیلی کی پنجہ آزمائی کرنے والوں کی خواہش تو ہوسکتی ہے لیکن اسکا حقیقت سے تعلق نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے گورنر سندھ کی تبدیلی کی خبروں پر ن لیگ کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کرلیا، ایم کیو ایم جلد اس موقف سے وزیراعظم اور ن لیگ سے رابطہ کرے گا۔
خیال رہے سابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر گورنر سندھ کے لیے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز نے تصدیق کے لیے جسٹس (ر) مقبول باقر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا تھا کہ لوگ مبارک باد دے رہے ہیں لیکن باضابطہ طور پر مجھے آگاہ نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا بتانا تھا کہ گورنر سندھ کے لیے خوشبخت شجاعت سمیت دیگر نام بھی زیر غور ہیں لیکن جسٹس (ر) مقبول باقر گورنر کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔
واضح رہے کہ جسٹس (ر) مقبول باقر کو 14 اگست 2023 کو سندھ کا نگراں وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا تھا جب گورنر کامران ٹیسوری نے 11 اگست کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مشورے پر سندھ اسمبلی تحلیل کردی تھی۔