کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف پریس کلب کے باہر تادمِ بھوک ہڑتال کا آغاز کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا گیا، بھوک ہڑتال کے پہلے مرحلے میں رابطہ کمیٹی کے رکن اسلم آفریدی کی سربراہی میں مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران ، ٹاؤن اور یوسی کے ذمہ داران، اسمبلی اراکین اور بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے امیدواران سمیت ہمدرد حصہ لے رہے ہیں۔
علاوہ ازیں بھوک ہڑتالی کیمپ کے پہلے روز ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سنیئر ڈپٹی کنونیر ڈاکٹر فاروق ستار، ڈپٹی کنونیئرز بھی بھوک ہڑتالی کیمپ پر موجود ہیں، بھوک ہڑتال میں بیٹھے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر ایم کیو ایم اورمہاجروں کے خلاف ہونے والے مظالم، کارکنان کو لاپتہ کرنے اور پارٹی قائد کے خطاب پر عائد پابندی کے حوالے سے نعرے درج ہیں۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ’’اس سے قبل بھی ہم نے دو روزہ بھوک ہڑتال کی مگر کسی ادارے یا جماعت نے ہم سے اُس کی وجہ نہیں پوچھی، اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب تک مہاجروں کے خلاف ظلم، جبرو ناانصافی کا سلسلہ جاری رہے گا ہم اسی طرح بھوک ہڑتال پر بیٹھے رہیں گے‘‘۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان کی جانب سے اسلم آفریدی سمیت دیگر بھوک ہڑتال میں بیٹھنے والے کارکنان و رہنماؤں کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفی دینے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا ہے، قبل ازیں ایم کیو ایم نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں پانامہ لیکس کے حوالے سے بننے والی ٹی اور آر کمیٹی سے علیحدگی کا بھی اعلان کیا ہے۔