اسلام آباد: ایم کیو ایم پاکستان (پاکستان ) کے رکن قومی اسمبلی کنور نوید جمیل نے آئین کے آرٹیکل 248 کو اسلام کو شریعت کے منافی قرار دیتے ہوئے اس آرٹیکل کو ختم کرنے کا بل قومی اسمبلی میں جمع کروادیا۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینروحق پرست رکن قومی اسمبلی نے کنورنویدجمیل نے آئین کے آرٹیکل 248کواسلام وشریعت کے خلاف قراردیتے ہوئے اس آرٹیکل کے خاتمے کابل جمع کرادیا۔
کنور نوید نے بل میں موقف اختیارکیا ہے کہ آئین کاآرٹیکل 248اسلام وشریعت کے خلاف ہے کیونکہ یہ قانون صدریاوزیراعظم اور وزراء اعلیٰ وگورنرزکوان کے دوراقتدارمیں تحفظ فراہم کرتاہے۔ نہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ اگر اس پر عملدرآمد کیا جاتا ہے تو یہ آئین کے آرٹیکل25 اور آرٹیکل227سے متصادم ہے۔
پڑھیں: ’’ آئین بحال کرانے والے بھی ہم ہیں اور اس پر عمل بھی ہم ہی کرائیں گے، بلاول بھٹو ‘‘
ایم کیو ایم رہنماء نے اپنے ترمیمی بل میں واضح کیا ہے کہ آئین کاآرٹیکل 25 میں یہ بات واضح ہے کہ تمام شہریوں کو ریاست پاکستان میں یکساں حقوق حاصل ہیں جبکہ آرٹیکل 227یہ کہتاہے کہ پاکستان میں کوئی بھی قانون سازی خلاف شریعت (قرآن وسنت)کے برخلاف نہیں ہوگی۔
کنورنویدجمیل نے ترمیمی بل میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ ’حدیث مبارکہ ہے کہ تمام مسلمان یکساں ہیں عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر غرض یہ کہ کسی مسلمان کو دوسرے مسلمان پر فوقیت نہیں سوائے تقویٰ کے‘ جبکہ ایک اور حدیث مبارکہ ﷺ میں یہ بھی حکم ہے کہ اسلام سے پہلے قومیں اس لئے بربادہوئیں کہ ان میں کوئی بااثرشخص ظلم کرتا تھا تواسے چھوڑ دیاجاتاتھاجبکہ کمزوراگرکوئی جرم کرتاتھاتواس کوسزادی جاتی تھی۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ ایک اور حدیث میں ارشاد نبوی ﷺ ہے کہ اگر میری دخترفاطمہ الزہرہ ؓ بھی چوری کرے تواس کے بھی ہاتھ کاٹے جائیں لہٰذا آرٹیکل 227کی روشنی میں آرٹیکل 248شریعت کے برعکس ہے جسے ختم کیاجائے۔