کراچی: تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم دھڑوں کا متحد ہونا وقت کی ضرورت ہے اور یہ دھڑے کب تک متحد ہوں گے اس کے وقت کا نہیں بتا سکتا۔
پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ مجھے ہی دیکھنا ہوگا کہ ہم مہاجروں کی ضرورت کو کیسے حل کریں گے ہماری کامیابی بھی اسی میں ہے کہ ہم انفرادی نہیں اجتماعی مفادات پر فیصلے کریں۔
"خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں کام کرنے پر کوئی اعتراض نہیں”
انہوں نے کہا کہ کنوینر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں کام کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے جبکہ ایم کیو ایم کی قیادت کے حوالے سے گورنر نے مجھ سے کوئی گفتگو بھی نہیں کی ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ پی ایس پی کی قیادت کو بھی سمجھ آگیا ہے کہ اس کے علاوہ اب کوئی چارہ نہیں ہے میں نے تو ایم کیو ایم سے الگ رہ کر بھی کوئی جماعت تشکیل نہیں دی۔
"ہمیں چھ سال سے متحد ہونے کا موقع ہی نہیں دیا گیا”
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس موقع پر کراچی میں رہنے والی تمام اکائیوں کو متحد ہونا چاہیے، ہمیں چھ سال سے متحد ہونے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ’میری پوزیشن تو ابھی بھی 23 اگست والی ہے جہاں سے ایم کیو ایم سے الگ ہوگیا تھا میں اپنے ویژن کے مطابق سمجھتا تھا کہ ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں کو متحد ہونا چاہیے اور میری خواہش بھی یہی تھی کہ سب کو متحد کیا جائے۔
"اللہ کرے اگلی حکومت الیکٹڈ آئے”
” اب سب کے ایک ہونے کا یہ آخری موقع ہے ، ٹرین نکل گئی تو پھر نکل گئی”
فاروق ستار نے کہا کہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کی تو مصطفیٰ کمال کی زبان سے کچھ نکل گیا، معاملات جب خراب ہوگئے تو میں بھی انضمام سے پیچھے ہٹ گیا تھا جو اس وقت جو فیصلہ کرنا تھا وہ میں نے کرلیا اب سب کے ایک ہونے کا یہ آخری موقع ہے ، ٹرین نکل گئی تو پھر نکل جائے گی۔