لاہور: جناح اسپتال لاہور میں ایم ایس کی کرسی میوزیکل چیئر بن گئی ہے، گزشتہ ایک سال میں جناح اسپتال کے کئی ایم ایس تبدیل کیے گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال لاہور کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی کرسی غیر یقینی کا شکار ہو گئی ہے، ایک سال کے عرصے میں کوئی ایم ایس کرسی پر نہ ٹک سکا، سلیکشن کمیٹی نے محمد اقبال شاہد کی بہ طور ایم ایس تعیناتی کی سفارش کی تھی جس پر محکمہ صحت نے 28 جنوری کو ان کی مستقل تعیناتی کے احکامات جاری کیے۔
محکمہ صحت نے اب اچانک ڈاکٹر محمد اقبال شاہد کو 25 فروری کو عہدے سے ہٹا دیا ہے، جس پر انھوں نے ایم ایس کی سیٹ سے ہٹانے کے آرڈر سروس ٹربیونل میں چیلنج کر دیے، سروس ٹربیونل نے اقبال شاہد کو سیٹ سے ہٹانے کے آرڈر معطل کر دیے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ٹریبونل نے محمد اقبال شاہد کو ایم ایس سیٹ پر کام نہ کرنے پر کل 12 مارچ کو طلب کر رکھا ہے، ایم ایس کو کام سے روکنے کے لیے ایم ایس آفس پر تالے بھی لگوا دیے گئے ہیں، معلوم ہوا کہ تالے پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج کی جانب سے لگوائے گئے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جناح اسپتال لاہور میں اس وقت اقبال شاہد، پروفیسر عارف تجمل اور ڈاکٹر یحییٰ سلطان کے درمیان رسہ کشی جاری ہے، یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ اس وقت اسپتال کے ایم ایس محمد اقبال شاہد ہیں یا ڈاکٹر یحییٰ سلطان؟ اسپتال کے ایم ایس کی ہر دو گھنٹے کے بعد تختی تبدیل کر دی جاتی ہے، مستقل ایم ایس نہ ہونے سے اسپتال کے انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔
اسپتال کی ایم آر آئی اور انجیو گرافی مشین 6 ماہ سے خراب ہے، تشخیصی ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو چکی ہیں اور مریضوں کی دہائیاں سننے والا کوئی نہیں۔