اکثر افراد کو کھانسی کے بعد بہت زیادہ بلغم آنے کی شکایت درپیش ہوتی ہے جس سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن وہ اس کی وجوہات سے لاعلم ہوتے ہیں۔
بلغم جسے انگلش میں mucus بھی کہا جاتا ہے کہ ہر انسان میں ہوتا ہے اور یہ جسم کے لیے ضروری بھی ہے جو کہ مختلف ٹکڑوں کے لیے رکاوٹ کے طور پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے انزائمے اور پروٹین اپنے اندر رکھتا ہے جو کہ ہوا میں موجود جراثیم سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
بلغم کس وجہ سے آتا ہے؟
کھانسی کے بعد بلغم آنے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے الرجی، ناک ، گلے یا پھیپھڑے میں خراش، تمباکو نوشی یا نظام ہاضمہ کے مختلف امراض وغیرہ۔
یعنی اس کی زیادہ مقدار موسمی نزلہ زکام یا فلو، الرجی، ناک، گلے یا پھیپھڑوں میں خراش، نظام ہاضمہ کے مکتلف مسائل، تمبا کو نوشی، پھیپھڑوں کے امراض جیسے نمونیا یا کینسر وغیرہ کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔
بلغم کا آنا صحت کی مختلف صورتحال کی وجہ سے ہوسکتا ہے جس کا ذکر مندرجہ ذیل سطور میں بیان کیا جارہا ہے۔
انفیکشنز
اوپری سانس کی نالی کے انفیکشن جیسے فلو یا زکام یا شدید انفیکشن جیسے بیکٹیریل نمونیا زیادہ بلغم وجوہات میں سے ایک ہے۔
الرجی
گرد و غبار، فضائی آلودگی یا جرگ (pollens) سے الرجی اور سینے کی سوزش بھی بلغم کی پیداوار میں اضافہ کا سبب بن سکتی ہے۔
پھیپھڑوں کی بیماری
پھیپھڑوں کی دائمی بیماریاں جیسے دمہ، دائمی برونکائٹس، سسٹک فیبروسس، انٹرسٹیشل پلمونری ڈیزیز یا پھیپھڑوں کا کینسر بھی زیادہ بلغم کا سبب بن سکتا ہے۔
صحت کے دیگر مسائل
دیگر صحت کے مسائل میں دائمی ایسڈ ریفلوکس (GERD)، دل کی ناکامی یا دیگر ماحولیاتی عوامل شامل ہیں۔
ٹھنڈی ہوا
ٹھنڈی ہوا بھی گلے میں سوزش پیدا کر سکتی ہے اور زیادہ بلغم کو پیدا کرسکتی ہے۔
چھٹکارا کیسے ممکن ہے؟
دوپہر کے کھانے اور ناشتے کے درمیان گاجروں کا جوس پئیں کہ اس سے بلغم سے نجات ملے گی۔ رات کو سونے سے کرین بیریز کا رس پئیں جس سے آپ کے پھیپھڑے میں موجود خطرناک بیکٹیریا ختم ہو جائیں گے۔ اسی طرح بلیو بیریز کا استعمال بھی بہت مفید ہے۔