عید الاضحیٰ میں چند ہی دن باقی رہ گئے ہیں اور لوگ مویشی منڈیوں کا رخ کرتے ہوئے اپنا من پسند جانور خرید رہے ہیں تاکہ عید کے روز سنت ابراہیمی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے جانور ذبح کریں۔
عید الاضحیٰ کے روز قصاب کا ملنا شہریوں کے لیے ایک مسئلہ بنا ہوتا ہے اور جانور ذبح کروانے کے لیے شہریوں کو قصاب کا طویل انتظار بھی کرنا پڑتا ہے۔
قصاب بھی جلد بازی میں جانور ذبح کرتے وقت شریعت پر عمل نہیں کرتے جس کا لوگوں کو بھی اندازہ نہیں ہوپاتا۔
تاہم اب سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے بتایا ہے کہ قربانی کرتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ’جو لوگ قربانی کے لیے جانور خریدتے ہیں انہیں چلا کر دیکھ کر چاروں ٹانگیں صحیح ہیں، ان کے سینگھ بھی دیکھ لیں کہ ٹھوس حصہ ٹوٹا ہوا نہ ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جانور کے کان بھی چیک کیا کریں کہیں تہائی سے زیادہ کٹا یا چرا ہوا نہ ہو۔‘
مفتی منیب الرحمان نے بتایا کہ ’اگر جانور گھر لانے کے بعد پتا چلے کہ اس میں نقص ہے تو اگر وہ صاحب نصاب ہے تو دوسرا بے عیب جانور خرید کر قربانی کرے اور اگر وہ صاحب نصاب نہیں رہا تو اسی جانور کی قربانی کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس چھری سے ذبح کریں وہ تیز ہونی چاہیے تاکہ جانور کو زیادہ تکلیف نہ ہو، بہتر یہ ہے کہ جس کی قربانی ہے وہ ذبح کرے لیکن اگر کسی دوسرے سے ذبح کرانا ہے تو شریعت کے مطابق ذبح کرائیں۔
مفتی منیب نے بتایا کہ بعض قصاب عجلت میں ہوتے ہیں وہ ذبح کرنے کے بعد گلے میں چھری ڈال کر کلیجے پر کٹ لگاتے ہیں تاکہ جلدی جان نکلے تو قصاب کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔