کراچی : رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت دھرنے کےشرکاء سےبراہ راست مذاکرات کرے، دیگرعلماء کرام سے رابطے نہ کیے جائیں، دھرنے والے پرامن لوگ ہیں انہیں اشتعال نہ دلایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دھرنے کا طول پکڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے، دونوں فریقین کوئی پرامن راستہ نکالیں، اشتعال سے نقصان ہوگا، فریقین مذاکرات کے ذریعے مسئلے کو حل کریں، حکومت صبر کا دامن ہاتھ سےنہ چھوڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے عقیدہ ختم نبوت کا قانون بحال کردیا ہے، جس کے بعد حکومت کے پاس حالات سے نمٹنے کی قوت موجود ہے لیکن حکومت اس بات کا بھی خیال رکھے کہ کسی قسم کی خونریزی نہ ہو کیونکہ ملک کسی سانحہ کامتحمل نہیں ہوسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیا بھی اپنا متعصبانہ رویہ ترک کرے جبکہ حکومت بھی میڈیا کی باتوں میں نہ آئے، میڈیا کی جانب سے خواجہ سراﺅں، نابیناﺅں ، سیاسی جماعتوں اور ہر شخص کو کوریج ملتی ہے لیکن مذہبی جماعتوں کو کوریج نہیں دی جاتی جس سے احساسِ محرومی بڑھ رہا ہے، خدارا میڈیا اپنی ذمہ داریوں کو سمجھے اور مذہبی طبقے کو انتہا پسندی تک جانے سے بچائے۔
مفتی منیب کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی لبرل جماعتوں نے بھی ماضی میں دھرنے دیئے تھے، پی ٹی آئی ہو یا مسلم لیگ ن کسی کا دامن دھرنوں سے پاک نہیں ہے، مذہبی جماعت کے کارکنان پاکستانی ہیں اور ان کو بھی تمام حقوق حاصل ہیں۔