لاہور: عوام کی ایک بہت بڑی تعداد اورنج لائن ٹرین منصوبے کے خلاف سراپا احتجاج ہے ہی تاہم اب شہنشاہ ہند جلال الدین اکبر کا حکم نامہ بھی اورنج لائن ٹرین کے آڑے آگیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی جس میں شہنشاہ اکبر کا 1541 کا حکم نامہ پیش کیا گیا،حکم نامے کے مطابق شہنشاہ اکبر نے لاہور کے علاقے بابا موج دریا کی تمام زمین نسل در نسل بابا موج دریا کی اولاد کومنقل ہوگی اور کسی بھی وقت اور زمانے میں اس زمین پر نہ تو قبضہ کیا جائے گا اور نہ چھینی جائے گی ۔
درخواست گزا رنے حکم نامہ پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ حکم نامے کی رو سے بابا موج دریا کی زمین نجی ملکیت ہے اور اس پر کسی بھی قسم کی تعمیر نہیں کی جاسکتی۔
تاہم حکومت پنجاب زبردستی اس پر قبضہ کر کے اورنج لائن منصوبہ تعمیر کر رہی ہے جو غیرقانونی ہے جبکہ تاریخی مزار سے صرف دو فٹ کے فاصلے پر یہ منصوبہ بنایا جارہا ہے جس سے عمارت کو شدید خطرات لاحق ہیں حتی کہ اس تاریخی مزار کے منہدم ہونے کا بھی خطرہ ہے لہذا عدالت موج دریا کے علاقے میں اورنج لائن ٹرین کی تعمیر کو کالعدم قرار دے ۔
عدالت نے سماعت 13 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے شہنشاہ اکبر کے حکم نامے کی قانونی حیثیت کے متعلق جواب طلب کر لیا ۔