لاہور: پنجاب اسمبلی میں پولیس کی غیر معمولی نقل وحرکت پر پی ٹی آئی نے تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما راجہ بشارت نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آج پھر ایوان میں سولہ اپریل کی تاریخ دہرائی جارہی ہے، اجلاس سے قبل اسمبلی میں گیارہ سو سے زائد پولیس اہلکاروں کو داخل کردیا گیا ہے جبکہ ساڑھے تین سو سے زائد پولیس اہلکار سادہ لباس میں موجود ہیں۔
راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ پولیس سادہ لباس میں اسمبلی کے اندر نہیں آسکتی ان پولیس والوں نے اسمبلی میں کوئی کام دکھایا تو کون ذمے دار ہوگا؟
The actions of April 16 are being repeated in the #PunjabAssembly. 1100+ police personnel have been admitted inside the Assembly illegally, 350+ of these are in plain clothes. Who will be responsible for the unconstitutional actions of these people in civil?#LahoreHighCourt pic.twitter.com/dHTTzckW8k
— Muhammad Basharat Raja (@RajaBasharatLAW) July 1, 2022
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں پولیس کی بھاری تعداد میں داخلے پر فیاض الحسن چوہان نے سینئر پولیس افسر سے مکالمہ کیا کہ ہم حکومت کےکہنے پر آئے ہیں، جیسے ہی پریزائیڈنگ افسر کا حکم ملےگا ہم ایوان کےاندر جائیں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ممکنہ انتخاب کے پیش نظر پنجاب اسمبلی میں سینکڑوں پولیس اہلکاروں کو پہنچایا گیا تھا، مذکورہ پولیس اہلکاروں نے احاطہ اسمبلی میں داخل ہونے کے بعد مین بلڈنگ کےسامنےصف بندی کی تھی، مرد پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ خواتین پولیس اہلکار بھی عمارت میں داخل ہوئیں تھی۔
سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی گرفتاری کا امکان
یہ خبریں بھی زیر گردش ہیں کہ ایف آئی اے کی جانب سے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی گرفتاری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد خان بھٹی رحیم یار خان شوگر مل کیس میں ضمانت پر ہیں، ایف آئی اے نے ان کے خلاف ناقابل تردید شواہد اکٹھے کرلئے ہیں اور ان شواہد کی روشنی میں نیا مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری پنجاب اسمبلی گرفتاری عزیز نواز بھٹی کےبیانات کی روشنی میں عمل میں لائی جانے کا امکان ہے۔