اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے، ایک گھر پر فضائی حملے میں فلسطینی فٹبالر شہید ہوگیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے مہند اللیلی کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ خدامت المغازی کلب کا حصہ تھے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے میں فلسطینی فٹبالر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا، حملے میں اللیلی شدید زخمی ہوئے تھے جو اب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔
ایکس پر اپنی پوسٹ میں فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے لکھا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں میں اب تک مختلف کھیلوں سے وابسطہ 585 کھلاڑی شہید ہوچکے ہیں، شہدا میں 265 فٹ بالر شامل ہیں۔
فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ پر شدید جنگ کی وجہ سے اسرائیل کی فٹ بال ٹیم پر پابندی عائد کی جائے۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں مخبروں کی بھرتی کیلئے منشیات استعمال کر رہی ہیں۔
اپنے بیان مین حماس نے کہا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اہلکار امدادی مراکز کو بھرتی کا مرکز بنا چکے ہیں منشیات کے ذریعے فلسطینی نوجوانوں کو پھنسایا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ معلومات حاصل کرنے اور سیکیورٹی مشنز کیلئے اسرائیل منشیات استعمال کر رہا ہے حماس نے جدید فونز اور جاسوسی آلات کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنائی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی اہلکار امدادی ٹیموں کی آڑ میں غزہ میں منشیات داخل کر رہے ہیں جرائم پیشہ گروہوں کو منظم کر کے غزہ میں بدامنی کی کوشش کی جارہی ہے۔
لیورپول اور پرتگال کے معروف فٹبالر ڈیاگو جوتا ٹریفک حادثے میں ہلاک
غزہ میڈیا آفس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی مراکز سے تقسیم آٹے میں نشہ آور گولیاں برآمد ہوئی ہیں، ابتدائی طور پر 4 فلسطینیوں نے نشہ آور گولیاں ملنے کی تصدیق کی ہے۔