کرناٹک: نیو ایئر نائٹ سے لاپتا بھارتی صحافی مکیش چندراکر کی لاش کرناٹک میں سیپٹک ٹینک سے مل گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حساس اسٹوری پر کام کرنے والے بھارتی صحافی مکیش چندراکر کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا، پولیس نے موبائل سگنلز کے ذریعے مکیش کی لاش تلاش کر لی۔
صحافی بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں بدعنوانی اور ماؤ نواز بغاوت کے بارے پر رپورٹنگ کے لیے معروف تھے، پولیس نے بتایا کہ صحافی مکیش چندراکر کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والے ملزم سمیت 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق مرکزی ملزم کا سیاسی جماعت سے تعلق ہے۔
32 سالہ مکیش چندراکر نئے سال کے دن لاپتا ہو گیا تھا اور اس کے اہل خانہ نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جمعہ کو اس کی لاش بیجاپور ٹاؤن کے علاقے میں سڑک کی تعمیر کرنے والے ایک ٹھیکیدار کے کمپاؤنڈ میں اس وقت ملی، جب پولیس نے اس کے موبائل فون کو ٹریک کیا۔
اہم ملزمان میں سے ایک کمپاؤنڈ کا مالک سریش چندراکر، جو کہ مکیش کا رشتہ دار ہے، فرار ہو گیا ہے، جب گرفتار افراد میں سے ایک مکیش کا کزن ہے۔
پولیس حکام کے مطابق مکیش کے جسم پر شدید زخموں کے نشانات تھے، جو ایک کند ہتھیار کے ہیں، چندراکر ایک آزاد صحافی تھے، انھوں نے عوامی تعمیراتی منصوبوں میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق کئی رپورٹس منکشف کی تھیں، وہ ایک مقبول یوٹیوب چینل بَسٹر جنکشن بھی چلا رہے تھے۔
ریاست کے وزیر اعلی نے مکیش چندراکر کی موت کو ’دل دہلا دینے والا‘ قرار دیا، جب کہ کونسل آف انڈیا نے ریاستی حکومت سے ’مقدمہ کے حقائق پر‘ رپورٹ طلب کی ہے۔