عدالتوں میں انصاف رائج کرنے کی ایک انوکھی ترکیب کموجیہ نامی بادشاہ نے نکالی تھی۔
اس کے عہد سے پہلے کسی کو یہ ترکیب سوجھی، اور نہ اس کے بعد کسی کو اس پر عمل کرنے کی توفیق ہوئی۔
بادشاہ کموجیہ کے حکم کے مطابق بے انصاف اور بے ایمان جج کی کھال بہ طور سزا کھینچ لی جاتی۔ چوں کہ یہ کھال یتیم خانے کے کسی مصرف کی نہ ہوتی، اس لیے اس سے سرکاری فرنیچر کی پوشش کا کام کیا جاتا۔
جج صاحب کی کھال ان کی کرسی عدالت پر مڑھوا دی جاتی۔ پھر آں جہانی کی جگہ اس کے بیٹے کا تقرر کیا جاتا تاکہ وہ اس کرسی پر بیٹھ کر آغوشِ پدر کی گرمی اور انجامِ پدر کی تپش محسوس کرے اور مقدمات کا فیصلہ کرتے وقت انصاف اور صرف انصاف سے کام لے۔
(مختار مسعود کی کتاب لوحِ ایام سے اقتباس)
Comments
- Advertisement -