تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ملا نصرالدّین اور انعام

ملّا نصرالدّین کا نام تاریخ کے اوراق میں ایک حکیم اور دانا کے طور پر محفوظ ہے جو نہایت حاضر جواب، خوش باش اور زندہ دل تھے اور اپنے ظریفانہ انداز میں نصیحت اور سبق آموز واقعات بیان کرنے کے لیے مشہور تھے۔

انھیں‌ کی زندگی کے حالات اور مختلف ادوار کی حقیقیت تو کسی کو معلوم نہیں۔ البتہ مشہور ہے کہ وہ اپنے علاقے کے ایک بزرگ اور عقل مند شخص تھے۔ یہ بھی ممکن ہے ملّا نصر الدّین کوئی خیالی کردار ہو، مگر ان سے کئی واقعات اور لطائف بھی منسوب ہیں۔ یہ بھی درست ہے کہ ان واقعات کی کوئی سند اور مضبوط حوالہ نہیں‌ ملتا۔ نصر الدّین کا وطن ترکی اور سنہ پیدائش 1208 بتایا جاتا ہے۔

تاریخ کی اس دل چسپ اور نکتہ سنج شخصیت کا تذکرہ اور ان سے منسوب واقعات ترکی اور برصغیر کے لوک ادب میں‌ ضرور پڑھنے کو ملتے ہیں۔ یہاں ہم اس مشہور کردار سے منسوب ایک دل چسپ واقعہ نقل کررہے ہیں، ملاحظہ کیجیے۔

ایک دن ملّا نصر الدّین نہانے کے لیے گرم حمام میں پہنچا۔ انھوں نے معمولی کپڑے زیبِ تن کیے ہوئے تھے۔ حمام میں خدمت گاروں نے انھیں‌ معزز نہ سمجھا اور ان کی طرف کوئی خاص توجہ نہ دی۔ نصر الدّین کو کپڑے دھونے اور نہانے کا سامان دے کر ایسے غسل خانے میں بھیج دیا گیا جہاں کچھ معقول انتظام نہ تھا۔

ملّا جی نہا دھو کر باہر نکلے اور وہاں‌ موجود دو خدمت گاروں کو ایک ایک اشرفی انعام کے طور پر دے کر آگے بڑھ گئے۔ وہ دونوں دل ہی دل میں افسوس کرنے لگے کہ ہم نے اس انسان کو پہچاننے میں بڑی غلطی کی اور اس کی خدمت کو آگے نہ بڑھے ورنہ وہ خوش ہوتا اور ہمیں زیادہ انعام دیتا۔ ہفتے بھر بعد ملّا جی دوبارہ وہاں‌ پہنچ گئے اور اس بار ان دونوں آدمیوں نے ان کی بڑی خدمت کی، انھیں‌ خوشبو دار صابن، تولیہ وغیرہ دے کر اس غسل خانے تک پہنچایا جو نفاست پسند اور امیر لوگوں کے لیے مخصوص تھا۔

جب ملّا جی نہا دھو کر باہر نکلے تو ان دونوں‌ آدمیوں‌ کو بیتابی سے اپنا منتظر پایا۔ اس مرتبہ ملّا نصر الدّین نے ان دونوں کی ہتھیلی پر ایک ایک پیسہ رکھ دیا۔ وہ یہ دیکھ کر بہت حیران ہوئے اور ملاّ سے کہا: "حضور، اس روز جب ہم نے کوئی خدمت نہ کی تو ہمیں ایک ایک اشرفی ملی، اور آج ہمارا یہ محنتانہ؟”

اس پر ملّا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا: "اس دن تم نے میری طرف کوئی توجہ نہیں دی تھی، جس کا معاوضہ تمہیں آج دیا ہے، اور آج تم نے بڑی خدمت کی تو اس کا معاوضہ میں‌ تم دونوں ایک ایک اشرفی کی صورت میں‌ پیشگی دے گیا تھا۔”

Comments

- Advertisement -