ملتان میں سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر فیصل قیصرانی ہنی ٹریپ کا شکار بن گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ملتان میں سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر فیصل قیصرانی کو ہنی ٹریپ کا نشانہ بنانے والی امبر پلوشہ اور اس کے ساتھیوں کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرکے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی ای او ہیلتھ کے بیان پر معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
ڈاکٹر فیصل کا پولیس کو دیا گیا بیان
ڈاکٹر فیصل نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ امبر پلوشہ نامی خاتون نے ملازمت کے لیے رابطہ کیا تھا، کال کرکے لوکیشن لی گئی اور خاتون رکشے میں بیٹھ کر الفلاح مارکیٹ آگئی اور آتے ہی میری گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھ گئی، اس کے بعد تین اور لوگ بھی گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ خاتون کو ایک ساتھی کولڈڈرنک لے آیا جسے پیتے ہی میں بیہوش ہوگیا، رات گئے ہوش آیا تو اپنی گاڑی میں حسن آباد گیٹ نمبر ایک پر موجود تھا اور گاڑی کے ڈیش بورڈ میں موجود 90 ہزار روپے غائب تھے۔
سی ای او ہیلتھ کے مطابق میری گھڑی، شناختی کارڈ اور گاڑی میں موجود دیگر سامان بھی نہیں تھا، اگلے دن خاتون نے کال کی اور کہا کہ آپ کی نازیبا ویڈیوز میرے پاس ہیں اگر انہیں ڈیلیٹ کروانا چاہتے ہو تو 50 لاکھ روپے دو ورنہ وائرل کردوں گی۔
ڈاکٹر فیصل نے مزید کہا کہ اگلی میٹنگ میں بدنامی کے خوف سے 5 لاکھ روپے ادا کردیے، خاتون کے ساتھ ڈیل 50 کے بجائے 20 لاکھ روپے میں طے پائی، امبر پلوشہ مجھے بلیک میل کرکے تاوان طلب کررہی ہے۔