ملتان: اے ایس آئی نے تھانے میں موبائل فون چوری کی درخواست لے کر آنے والی خاتون کو 17روز تک مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا، متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ پولیس نےمجھے انصاف نہ دیا توخودکشی کرلوں گی۔
تفصیلات کے مطابق ملتان کے تھانہ سیتل ماڑی کے اے ایس آئی کے اپنے دوستوں کے ہمراہ خاتون سے مبینہ طور پر 17 روز تک مبینہ ذیادتی کے معاملے پر ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
صائم مہک نامی خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ انصاف کے حصول کے لئے درخواست لے کر تھانہ سیتل ماڑی گئی تھی، جس پر اکبر شاہین نامی اے ایس آئی مجھے انصاف دلانے کا کہہ کر اپنے کوارٹر پر لے گیا اور وہاں 17روز تک اکبر شاہین نے اور اسکے دوست مجھے مبینہ زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ میں موقع پاکر بھاگ نکلی اور 15کال کی لیکن پولیس اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کے لیئے تھرڈ کررہی ہیں اور میرے اصرار کے باجود میرا میڈیکل نہیں کروایا جارہا۔
صائم مہک نے کہا کہ ملتان پولیس نے انصاف دینے کی بجائے الٹا مجھے ہی حراساں کرنا شروع کردیا۔
متاثرہ خاتون نے آئی جی پنجاب،ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب،آر پی او اور سی پی او ملتان سے ملزمان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اسے انصاف نہ دیا گیا تو وہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرلے گی۔
دوسری جانب پولیس ترجمان کے مطابق صائم مہک کے بیان کے مطابق ملزم اے ایس آئی اکبر شاہین کو معطل کرکے اس کے کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور اسکی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کئے جا چکے ہیں۔