پینسل وینیا: امریکی شہر پٹس برگ میں واقع یہودی عبادت گاہ میں نامعلوم حملہ آور نے فائرنگ کر کے تین پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد کو قتل کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق مسلح شخص شہر پٹس برگ میں واقع یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوا اور اُس نے اندر موجود تمام افراد کو یرغمال بنایا۔ بعد ازاں حملہ آور نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔
پولیس حکام نے اب تک 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ مقامی انتظامیہ نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ فائرنگ کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچیں اور عمارت کو گھیرے میں لیا جبکہ عوام کو جائے وقوعہ سے دور رہنے کی ہدایت بھی کی۔
پولیس افسر جیسن لانڈو کا کہنا تھا کہ ’ہم صورتحال کو قابو میں کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اب تک فائرنگ کی متعدد بار آوازیں آئیں۔
پولیس نے 11 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ فائرنگ سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آئیں، لاشوں اور زخمی ہونے والے تمام لوگوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
مقامی انتظامیہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’واقعے میں دو پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے، زخمی اور ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا‘۔
عبادت گاہ کے قریب رہنے والی 55 سالہ رہائشی شخص کا کہنا تھا کہ اُس نے فائرنگ کی آوازیں سنی تو گھر سے باہر آکر دیکھنے کی کوشش کی مگر پولیس نے واپس اندر بھیج دیا، بعد ازاں انہوں نے مجھے اور اہلیہ کو فوری گھر سے محفوظ مقام کی طرف جانے کی ہدایت کی۔
بپولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور کی شناخت 46 سالہ مسلح رابرٹ براؤر کے نام سے ہوئی تھی جیسے زخمی حالت میں گرفتار کرکے اسپتال منتقل کردیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ روز رونما ہونے والے المناک حادثے میں کئی یہودی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں، ’یہ حملہ انہتائی شرمناک تھا جس میں بڑے پیمانے پر قتل عام ہوا‘۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے افسوس ناک واقعے کے متاثرین میں دو زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ رابرٹ ایک رائفل اور دو پستول ساتھ لیے یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوا تھا۔
امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مسلح شخص نے یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوکر چیخ کر کہا تھا کہ ’تمام یہودیوں کو لازمی مرنا ہوگا‘۔
امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ مسلح شخص سوشل میڈیا پر یہودی مخالف کمنٹس کرتا رہتا تھا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہودیوں کی غیر سرکاری تنظیم کا کہنا ہے کہ ہماری عبادت گاہ پر ہونے والا حملہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا حملہ ہے۔