تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

جاوید اختر کے خلاف الزامات، کنگنا رناوت بڑی مشکل میں پھنس گئیں

نئی دہلی: ممبئی کی عدالت نے معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے ہتھک عزت دعوے پرپولیس کو اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف تحقیقات کرنے کا حکم جاری کردیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق معروف بھارتی شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر نے گزشتہ ماہ آندھرے ممبئی کی مقامی عدالت میں اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

جاوید اختر نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ کنگنا رناوت نے ایک ٹی وی شو میں میرا تعلق سشانت سنگھ خودکشی کیس سے جوڑا اور کہا کہ میں بھی بالی ووڈ میں ہونے والی خودکشیوں کا ذمہ دار ہوں۔

جاوید اختر نے اپنی درخواست میں لکھا کہ ’کنگنا رناوت نے مجھے ’بالی ووڈ سوسائیڈ گینگ‘ کا حصہ قرار دیا جبکہ میرا ایسا کسی گروہ سے کوئی تعلق نہیں ہے‘۔

مزید پڑھیں: جاوید اختر نے مودی کو فاشسٹ قرار دے دیا

نغمہ نگار نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ کنگنا رناوت کے الزام کی وجہ سے نہ صرف میری دل آزاری ہوئی بلکہ مداحوں کے لیے بھی یہ الزام کسی تکلیف سے کم نہیں تھا، اس طرح کے بے بنیاد الزام کی وجہ سے دنیا بھر میں میری شہرت متاثر ہوئی۔

بھارتی شاعر نے ہتھک عزت دعوے میں عدالت سے استدعا کی کہ کنگنا رناوت کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 500 اور کریمنل کوڈ کی دفعہ 202 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ اداکارہ اور ٹی وی انتظامیہ کو طلب کر کے تحقیقات کی جائیں تاکہ حقیقت کھل کر سب کے سامنے آئے۔

ممبئی کی عدالت نے آج ہفتے کے روز جاوید اختر کی درخواست پر سماعت کی، مجسٹریٹ نے سماعت کے دوران پولیس حکام اوردیگر متعلقہ محکموں کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے 16 جنوری تک جواب جمع کروانے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کنگنا رناوت ’سڑا ہوا سیب‘ قرار

مجسٹریٹ نے حکم دیا کہ جوہو پولیس اسٹیشن اس شکایت کا مقدمہ درج کر کے شفاف تحقیقات کرے  اور آئندہ سماعت پر عدالت میں رپورٹ پیش کرے۔

Comments

- Advertisement -