اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’مقدر کا ستارہ‘ میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکار آریز احمد (فیضی)، فاطمہ آفندی (ہادیہ) اور عنایت خان (رضی) نے ڈائٹ اور سپر پاورز سے متعلق بتادیا۔
پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ ڈرامے کے مرکزی کردار اداکار آریز احمد، عنایت خان اور فاطمہ آفندی نے شرکت کی اور میزبان ندا یاسر کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔
ندا یاسر نے پوچھا کہ ’کیا مانگیں گے آپ ’مقدر کے ستارے‘ سے کہ آپ کے فریج میں کونسی ایسی چیزیں ہیں جو ہمیشہ موجود رہیں جو آپ ڈائٹنگ کے وقت نہیں کھا پاتے۔‘
فاطمہ آفندی نے کہا کہ ’میں تو بس یہ دعا مانگوں گی سب کچھ کھالوں اور لگے ناں، عنایت خان نے بھی کہا کہ میری بھی یہی دعا ہے۔‘
اداکارہ نے بتایا کہ ’مجھے چاکلیٹ بہت پسند ہیں۔‘ آریز احمد نے کہا کہ ’میں بھی اپنے فریج میں میٹھا تو رکھوں گا لیکن اس میں سوجی کا حلوہ بھی شامل ہوگا، عنایت خان کا کہنا تھا کہ میرے فریج میں آئسکریم ہونی چاہیے۔‘
سپر ہیرو یا سپر ہیروئن بننا پسند کریں گے؟
فاطمہ آفندی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں ویٹ لفٹنگ کرنا چاہوں گی ایک چیز کو ادھر سے اٹھا کر دوسری طرف آسانی سے رکھ سکتی ہیں اور غائب ہونا چاہوں گی کیونکہ میں یہ پاور حاصل کرنے کے بعد ’سو‘ جاؤں گی اور سکون کی نیند مل جائے گی۔
’فیوچرز اور ڈارک نائٹ پاورز ہونی چاہیے، آریز احمد
آریز احمد نے کہا کہ دو پاورز میں سے ایک ’فیوچرز پاور‘ شامل ہیں کہ معلوم ہوسکے کہ مستقبل میں کیا ہونے والا ہے اور دوسری ’ڈارک نائٹ‘ کی پاور شامل ہے۔
’کھانے کے لیے پیسے نہیں ہوتے تھے آڈیشن دینے کیلیے بس کی چھت پر بیٹھ کر سفر کیا‘
عنایت خان نے بتایا کہ ’مجھے دکھ ہوتا ہے کہ جب کوئی رات کو بغیر کھانے سے سو جائے، جب کیریئر کے شروع میں مشکل حالات سے گزر رہا تھا میرے پاس کھانے کے لیے نہیں ہوتا تھا۔
اداکار کا کہنا تھا کہ اپارٹمنٹس میں رہائش پذیر تھا وہاں پر ایک ہی ’ڈک‘ ہوتا ہے جب نیچے رہنے والے کچھ کھانے کو بناتے تھے تو خوشبو آتی تھی جس سے بہت تکلیف ہوتی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اسی وقت میں نے فیصلہ کیا تھا کہ ایسا کچھ کروں گا کہ کوئی بھی بچہ بھوکا نہیں سوئے گا، ’سپر مین‘ کی طرح ’اڑنے‘ کا بہت شوق ہے پہاڑیاں دیکھنا چاہتا ہوں۔‘
اداکار نے بتایا کہ ’کیریئر کے شروع میں آڈیشن دینے کے لیے بس کی چھت پر بیٹھ کر سفر کیا، کافی محنت کے بعد آج یہ مقام حاصل ہوا ہے۔