کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ میں منتخب نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے جس کے بعد کابینہ کی تشکیل مکمل ہوگئی ہے اب کابینہ میں نئے اور پرانے چہرے نظر آئیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ کابینہ میں شامل ہونے والے نئے وزراء اور معاونِ خصوصی کے ہمراہ مزار قائد کے باہر کیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’سندھ کابینہ میں کسی جاگیردار وڈیرے کو شامل نہیں کیا گیا بلکہ عوام کے منتخب نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے‘‘۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ’’گالا باغ ڈیم کا معاملہ اٹھانے والے مردہ گھوڑے کو چابق مار کر دوڑانے کی کوشش کررہے ہیں اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع ہوچکی ہے پہلے وہ پڑھنے کی ضرورت ہے‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’سندھ کی تقسیم کا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، سندھ میں سندھیوں کی حکومت ہے اور ہم اس طرح کی باتیں ہرگز برداشت نہیں کریں گے‘‘۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’’میں کراچی کا رہائشی ہوں اور متخب ہونے کے بعد سے اسی شہر میں موجود ہوں، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’ساری کابینہ کام کرتی ہوئی نظر آئے گیا اور کابینہ میں نئے پرانے چہرے دونوں نظر آئیں گے ساتھ ہی انہوں نے کابینہ مکمل ہونے کا بھی اعلان کیا‘‘۔
پڑھیں : سندھ کابینہ میں توسیع ، رحمان ملک کا بیٹا معاون خصوصی مقرر
مراد علی شاہ نے انکشاف کیا کہ ’’مجھے دفتر وقت پر آنے کی عادت سنیئر وزیر نثار کھوڑو نے ڈلوائی جب کے میں نے سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کے تجربوں سے بہت سیکھا ہے ۔ سندھ دھرتی کی فلاح و بہبود کے لیے میں سیکھی ہوئی باتوں کو لاگوں کرنے کی کوشش کروں گا‘‘۔
سینیٹر رحمن ملک کے بیٹے کی کابینہ میں موجودگی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ’’عمر رحمان بھی میری کابینہ میں معاون خصوصی ہیں، مراد علی شاہ نے کہا کہ ’’ہم خدا کے حضور دعا گوء ہیں کہ عوام کی امیدوں پر پورا اترسکیں‘‘۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ سمیت دیگر وزراؤں کی جانب سے قائد اعظم کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
وزیر اعلیٰ کی آمد سے قبل مزار قائد کی انتظامیہ متحرک نظر آئی اور مزار کے احاطے میں جمع بارش کا پانی صاف کردیا گیا جبکہ صفائی ستھرائی کے بھی بہترین انتظامات کیے گئے تھے۔