اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج جمعرات کو کرپشن ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی تو ایک صحافی نے دل چسپ سوال کر دیا۔
صحافی نے سندھ کے وزیر اعلیٰ سے سوال کیا کہ نواز شریف کے کیس معاف ہو رہے ہیں، لیکن آپ اور پی پی رہنماؤں کے نہیں ہو رہے، کیوں؟
مراد علی شاہ نے سوال کا کوئی واضح جواب نہیں دیا، اور کہا کہ عدالت کا کام کیسز کی سماعت ہے، جب عدالت بلاتی ہے تو ہم آ جاتے ہیں، نیب کے بارے میں بہت کچھ کہہ چکا ہوں اور کیا کہوں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا یہ کیس بنتا ہی نہیں، اس کی 50 سماعتیں ہو چکی ہیں، اس پر آنے والا خرچہ نکال کر دیکھیں کہ کتنا خرچہ ہوا ہوگا۔ واضح رہے کہ مراد علی شاہ اور دیگر کے خلاف نوری آباد پاور پلانٹ میں مبینہ کرپشن ریفرنس پر آج ان کی احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی تھی۔
وکیل ارشد تبریز نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے آرڈر کے بعد اس کیس کی کارروائی آگے نہیں چل سکتی، دوسری عدالت میں کیس منتقل ہوا تو واپس نیب کو آ گیا، سب نے کراچی سے آنا ہوتا ہے، اخراجات بھی زیادہ ہیں اس لیے لمبی تاریخ کی استدعا کی جاتی ہے۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے کا انتظار کر لیتے ہیں، بعد ازاں جج ناصر جاوید نے ریفرنس پر سماعت 26 جون تک ملتوی کر دی۔