قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابا کیا اور مسلسل نعرے بازی کی۔ خواجہ آصف نے ایوان میں شور مچانے کے لیے اپوزیشن ارکان کو اشارے کیے جس سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی۔
مراد سعید نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف اشارے کر رہے ہیں کہ شور مچائیں، کمال ہےخواجہ صاحب! جواب سننےکی ہمت نہیں ہوتی توشورشروع کردیتےہیں، اسےکہتےہیں چور مچائے شور، اپوزیشن نےالزامات لگائےاب ہمت رکھ کرجواب بھی سنے۔
مراد سعید نے کہا کہ اپوزیشن والےعوامی مسائل کےبجائےپروڈکشن آرڈرپربات کرتےہیں، اپوزیشن نےکہاخواجہ آصف جیل میں ہیں پروڈوکشن آرڈرجاری کریں، کیاپارلیمان خواجہ آصف کی رہائی کےلیےہے؟
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کےایک اورممبرنےقبضہ مافیاسےمتعلق بات کی، 36افرادکی فہرست موجود ہے جو سیاسی سرپرستی میں قبضہ کرتےرہے جیسالیڈرچورتھاویسےہی ان کےلوگ بھی چور ہیں، یہ چاہتےہیں جیسےان کے لیڈرز نے ملک کولوٹایہ بھی لوٹیں یہ لوگ توکہتےتھےاستعفےمنہ پرماریں گے، کوئی شرم ہوتی ہےکوئی حیاہوتی ہےآکرپھراسمبلی میں بیٹھ گئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے،اسٹیل مل سےمتعلق اپوزیشن نےسوالات اٹھائے، ن لیگ کے دور میں ن لیگی وزیر خزانہ نےبھی ایک بیان دیاتھا، ن لیگی نےکہاتھااسٹیل مل خریدنےوالےکوپی آئی اے مفت دیں گے۔